دنیا
Time 31 مارچ ، 2020

ملیریا کی دوا کون سے کورونا مریضوں کو دی جا سکتی ہے؟ ایف ڈی اے کی جیو سے گفتگو

فوٹو: فائل

امریکا کی فوڈ اینڈ ڈرگ انتظامیہ (ایف ڈی اے) نے مخصوص کورونا مریضوں کی جان بچانے کی کوشش کے لیے ہائیڈروگزی کلوروکوئنhydroxychloroquine سلفیٹ اور کلوروکوئن فاسفیٹ پراڈکٹس کے ہنگامی استعمال کی اجازت دیدی ہے۔ 

 ایف ڈی اے نے یہ بات جیونیوز کو خصوصی طوپر بتائی ہے، یہ دونوں دوائیں ملییریا اور آرتھرائٹس سمیت بعض دیگر بیماریوں کیخلاف استعمال کی جاتی ہیں اور منہ کے ذریعے دی جانیوالی ادویات ہیں۔

کورونا وائرس کے خلاف دوائی نہ ہونےکا کسی حد تک متبادل تلاش کرلیا گیا ہے، کلینکل ٹرائل ممکن نہ ہونے کی صورت میں ڈاکٹر اگر مناسب سمجھیں تو اسپتالوں میں زیر علاج بالغ اور بڑی عمر کے کورونا مریضوں کو کلوروکوئن فاسفیٹ اور ہائیڈروگزی کلوروکوئن سلفیٹ ادویات تجویز کرسکیں گے۔ 

تاہم اس سے پہلے کلوروکوئن فاسفیٹ اور ہائیڈروگزی کلوروکوئن سلفیٹ استعمال کرنے کے حوالےسے اہم معلومات ہیلتھ کیئر فراہم کرنے والوں اور مریضوں دونوں کو دینا لازم ہوگا، دونوں دوائیوں کے استعمال سے ممکنہ خطرات اور ڈرگز کا باہمی عمل بھی واضح کرنا ہوگا۔

اگرچے کورونا کیخلاف باضابطہ طورپر منظور کردہ کوئی بھی دوائی دستیاب نہیں ہے تاہم امریکی وزیرصحت کا کہنا ہے کہ امریکی اور دنیا بھر کے سائنسدانوں نے کورونا سے نمٹنے کے لیے مختلف ادویات تجویز کی تھیں جن میں یہ دونوں دوائیں بھی شامل ہیں،  تجربات کےدوران یہ ادویات کورونا کیخلاف کچھ فعال نظرآئی تھیں۔

تاہم اس وائرس کیخلاف موثر ثابت ہونے کے لیے سائنسی شواہد صرف کلینکل ٹرائلز ہی سے حاصل کیے جاسکتے ہیںجس میں وقت لگے گا۔ اس صورت حال میں وزیرصحت اگر کسی دوائی کے ایمرجنسی استعمال کی اجازت دیدیں تو ایف ڈی اے کو یہ اختیار حاصل ہو جاتا ہے کہ وہ کسی غیر منظور شدہ طبی تدبیر کو تجویز کرسکیں یا کسی اور بیماری کے علاج کے لیے پہلے سے منظور شدہ تدبیر کاغیرمنظور شدہ استعمال ممکن بناسکیں تاکہ کیمیائی، حیاتیاتی  اور تابکاری یا نیوکلیئر خطرات سےنمٹا جاسکے۔ 

ایسی دوائی کا استعمال صرف اس وقت کیا جاتا ہے جب ایف ڈی اے اس نتیجے پر پہنچے کہ کسی بیماری کیخلاف ایسی دوائی کا فائدہ اس کے نقصان سے زیادہ ہو اور کوئی متبادل بھی میسرنہ ہو۔

ممکنہ فوائد کی اطلاعات پرامریکا میں اسٹریٹیجک نیشنل اسٹاک پائل کو یہ ادویات عطیہ کی گئی تھیں جس کے بعد ایف ڈی اے نے انہیں مختلف ریاستوں کے اسپتالوں کو تقسیم کرنے اور کوویڈ 19 کا شکار مریضوں کی جان بچانے کی کوشش کے لیے ان کے ہنگامی استعمال کی اجازت دیدی ہے۔

کورونا وائرس کیخلاف امریکی انتظامیہ نے مختلف طبی ڈیوائسز کے ہنگامی استعمال کی تو اس سے پہلے اجازت دی تھی مگر کسی اور مرض کی دوا کورونا کیخلاف استعمال کرنے کے لیے اپنی نوعیت کا یہ پہلا اقدام ہے۔

ملیریا اور آرتھرائٹس سمیت بعض دیگر بیماریوں کا شکار افراد کےلیےان دواؤں کی اضافی پروڈکشن کا بھی حکم دیدیا گیا ہے۔

مزید خبریں :