31 مارچ ، 2020
بھارتی ریاست کرناٹکا کی حکومت نے گھروں میں قرنطینہ میں رہنے والے افراد کو ہر گھنٹے سیلفی بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹکا کی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ گھروں میں قرنطینہ میں رہنے والے افراد اب ہر گھنٹے کی سیلفی حکومت کو بھیجیں گے اور جو کوئی بھی اس نئے قانون کی خلاف ورزی کرے گا تو اسے حکومت کے زیرِ انتظام قرنطینہ سینٹر میں ڈال دیا جائے گا۔
بھارت کے میڈیکل ایجوکیشن منسٹر ڈاکٹر کے سدھاکار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام تر لوگ جو اپنے اپنے گھروں میں قرنطینہ میں ہیں وہ حکومت کو موبائل ایپ کے ذریعے ہر گھنٹے کی سیلفی بھجیں گے اور جو شخص ایسا نہیں کرے گا تو انہیں حکومت کے زیر انتظام قرنطینہ سینٹر میں داخل کردیا جائے گا۔
ریاست کرناٹکا میں یہ قانون اس وقت لاگو کیا گیا جب گھر میں قرنطینہ میں رہنے والے 10 افراد فرار ہوگئے تھے جنہیں بعد ازاں ان کے آبائی علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔
اس سے قبل بھی کورونا وائرس کا ایک مشتبہ مریض بنگلور کے اسپتال سے فرار ہوگیا تھا جس کے بعد پولیس نے اسے تلاش کیا تھا۔
اس قانون کے تحت گھروں میں قرنطینہ میں رہنے والے افراد رات 10 سے صبح 7 بجے تک ہر گھنٹے اپنے سیلفی پلے اسٹور پر موجود ایپ کو ڈاؤن لوڈ کر کے اس کے ذریعے بھیجیں گے جسے حکومت کی ایک ٹیم دیکھے گی۔
کرناٹکا میں اب تک 43 ہزار افرادکو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا جن میں سےتقریباً 30 ہزار افراد نے اپنے گھروں میں ہی 14 دنوں کا قرنطینہ مکمل کرلیا ہے جب کہ ان میں سے 142 افراد کو حکومت کے زیر انتظام قرنطینہ سینٹر میں داخل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے بھی ملک میں 21 روزہ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔
بھارت میں اب تک ایک ہزار 117 کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تصدیق کی جاچکی ہے جب کہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 32 ہو گئی ہے۔