کیا کورونا 27 فٹ دور سے چھینک مارنے سے بھی پھیل جاتا ہے؟

فوٹو: فائل

عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے لوگوں کو سماجی دوری اختیار کرنے کی تجویز دی گئی اور ساتھ ہی مصافحہ اور گلے ملنے سے بھی گریز کرنےکو کہا گیا ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق دنیا بھر میں سائنسدانوں کی جانب سے تحقیق کا سلسلہ تا حال جاری ہے اور اس حوالے سے سائنس دان اور ماہرین لوگوں کے تمام تر شک و شباہت بھی دور کر رہے ہیں۔

ماہرین کی جانب سے یہ بھی تجویز کی گئی ہے کہ اگر آپ وائرس سے بچنا چاہتے ہیں تو کھانسی یا چھینکتے وقت اپنے منہ کو کسی کپڑے سے ڈھانپ لیں کیوں کہ چھینکتے وقت انسان کی چھینک سے نکلنے والے قطرے فضا میں محلول ہو کر وائرس کے پھیلاؤ کا نتیجہ ہو سکتےہیں۔

اس سے قبل سائنسدانوں کی جانب سے ایک تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس فضا میں 3 سے 4 گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے۔

اس حوالے سے وبائی امراض کے ماہر امریکی سائنسدان انتھونی فاؤچی سے ایک سوال کیا گیا کہ کیا 27 فٹ دور سے چھینک مارنے سے بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ ممکن ہے؟

اس سوال کے جواب میں ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے کہا کہ ’یہ انتہائی گمراہ کن ہے، عملی طور پر اس بات میں کوئی صداقت نہیں، کورونا وائرس 27 فٹ دور سے چھینک مارنے سے نہیں پھیلتا‘۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 8 لاکھ 50 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 42 ہزار سے زائد ہے۔

مزید خبریں :