22 مارچ ، 2020
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ کووڈ-19 ایک عالمی وبا کی صورت اختیار کر چکا ہے اور اب یہ دنیا کہ 188 ممالک تک جا پہنچا ہے۔
تیزی سے پھیلنے والے اس وائرس نے لوگوں کو مختلف چیزوں یا سطحوں کو ہاتھ لگانے یا چھونے سے خوف زدہ کر دیا ہے اور لوگ اب دروازوں کو اپنے ہاتھ کے بجائے کہنی سے کھولنے کی کوشش کرتے بھی نظر آ رہے ہیں۔
متعدد لوگ بسوں اور ٹرینوں میں سفر کرنے سے گریز کر رہے ہیں کیونکہ ٹرین یا بس میں کھڑے ہونے کے لیے انہیں ہینڈل بھی پکڑنا پکڑتے ہیں جس سے وائرس کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
نزلا، زکام اور دیگر انفکیشنز کی طرح کووڈ-19 بھی ایک شخص سے دوسرے شخص میں با آسانی منتقل ہو سکتا ہے، ماہرین کے مطابق انسان کی کھانسی یا چھیکنتے وقت 3000 ڈروپلٹس (قطرے) منہ سے نکلتے ہیں جو کہ ہوا کے ذریعے کسی دوسرے شخص میں وائرس منتقل کر سکتے ہیں۔
اس حوالے سے حال ہی میں 'نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن ' میں ایک مطالعہ شائع کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آیا یہ کورونا وائرس انسانی جسم کے علاوہ دیگر سطحوں یعنی پلاسٹک، دھات یا گتّے پر کتنی دیر تک زندہ رہ سکتا ہے۔
سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ کورونا وائرس ایک دوسرے کو چھونے سے باآسانی پھیل سکتا ہے اور یہ وائرس ہوا میں معلق پانی کے قطروں یا ذرات میں 3 گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے۔
تحقیق میں سائنسدانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کورونا وائرس تانبے کی سطح پر 4 گھنٹے تک زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سائنسدانوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کارڈ بورڈ یعنی گّتے پر 24 گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے۔
کورونا وائرس سب سے دیر تک پاسٹک یا اسٹیل کی سطح پر رہ سکتا ہے اور اس کا دورانیہ دو سے تین دن تک ہو سکتا ہے، یعنی وائرس پلاسٹک اور اسٹیل پر تین دن تک موجود رہتا ہے۔
1۔ بیمار لوگوں کے قریب یا انہیں چھونے سے گریز کریں۔
2۔ اپنی آنکھوں، ناک اور منہ کو نہ چھوئیں۔
3۔ اگر آپ بیمار ہیں تو گھر سے باہر ہرگز نہ نکلیں۔
4۔ کھانسی اور چھینکتے وقت منہ کو ٹشو سے ڈھکیں اور اسے فوراً پھینک دیں۔
5۔ گھر کی ایسی جگہیں جہاں سب سے زیادہ ہاتھ لگتے ہوں تو انہیں جراثیم کش اسپرے کی مدد سے فوراً صاف کریں۔
یاد رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 13 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ کورونا سے متاثرہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔