پاکستان
Time 04 اپریل ، 2020

پولیس پر حملے کیلئے اکسانے والے امام کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

عدالت نے پولیس سے 14 اپریل کو ملزمان کے خلاف چالان بھی طلب کرلیا— فوٹو: اسکرین گریب/فائل

کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی کے دوران لیاقت آباد غوثیہ مسجد کے باہر پولیس پر حملے کے الزام میں گرفتار مسجد کے امام رحیم داد قادری سمیت 7 ملزمان کو  جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

پولیس نے کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لاک ڈاؤن میں نماز جمعہ کے اجتماعات پر پابندی کے دوران لیاقت آباد میں پولیس پر حملے کے الزام میں گرفتار مسجد کے امام رحیم داد قادری سمیت 7 ملزمان کو پیش کیا۔

پولیس نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کہ مسجد کمیٹی نے نمازیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جس سے وبائی مرض کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ پیدا ہوا اور کمیٹی نے اہل محلہ کی جان کو خطرے میں ڈالا۔

پولیس کا مؤقف تھا کہ کمیٹی نے عوام کو مشتعل کیا اور پولیس پارٹی کو جان سے مارنے کی نیت سے لاٹھی اور ڈنڈوں سے حملہ کیا اور پتھراؤ بھی کیا لہٰذا ملزمان کا ریمانڈ دیا جائے۔

عدالت نے پولیس استدعا منظور کرتے ہوئے امام مسجد سمیت تمام ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

عدالت نے پولیس سے 14 اپریل کو ملزمان کے خلاف چالان بھی طلب کرلیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے نماز جمعہ کے اجتماع کو محدود اور دوپہر 12 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔

ایسے میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پابندی کے باوجود نماز جمعہ کا اجتماع منعقد کرنے پر پولیس کارروائی کے لیے پہنچی تو امام مسجد کے اُکسانے پر لوگوں نے پولیس پر حملہ کردیا۔

مشتعل شہریوں کی بڑی تعداد نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس نے  حملے کے الزام میں 9 ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور امام مسجد سمیت 7 افراد کو گرفتار کیا تھا۔

مزید خبریں :