05 اپریل ، 2020
دیگر ممالک کی طرح کورونا وائرس کمبوڈیا کی معیشت کو بھی شدید متاثر کر رہا ہے۔
دنیا بھر میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے روز مرہ استعمال کی خاص اشیاء مہنگی ہوتی جا رہی ہیں، اس صورتحال کا ایک بڑا سبب بین الاقوامی سطح پر پیداواری عمل میں مستقل خلل ہے جو لاک ڈاؤن کے تسلسل کی وجہ سے طول پکڑتا جا رہا ہے۔
پاکستان سمیت ترقی پذیر دنیا کے ممالک ان حالات کا بدترین شکار ہوتے جا رہے ہیں جس میں کمبوڈیا بھی شامل ہے۔
کمبوڈیا کے وزیراعظم ہُون سَین نے قومی اسمبلی میں 57 صنعتی فیکٹریوں کی بندش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بہت سے خریداروں نے نئے آرڈر منسوخ کر دیئے ہیں اور گارمنٹس فیکٹریوں کو خام مال کی قلت کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ خراب صورتحال جون تک جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ کمبوڈیا ایک ترقی پزیر ممالک ہے جہاں وسائل محدود ہیں، یہاں اب تک کورونا کہ 114 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی ہے۔