07 اپریل ، 2020
78 فیصد پاکستانیوں کا خیال ہے کہ صوبائی حکومتیں کورونا وائرس کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ٹھیک اقدامات کررہی ہیں۔
یہ نتائج عوامی آراء جاننے کے حوالے سے معروف ادارے گیلپ پاکستان کے ایک سروے میں سامنے آئے ہیں۔
سروے میں کے مطابق78 فیصد پاکستانی شہری صوبائی حکومتوں کے کورونا وائرس کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے مطمئن ہیں جب کہ خیبرپختونخوا (کے پی) کے 90 فیصد عوام صوبائی حکومت کے اقدامات سے مطمئن ہیں۔
دوسری جانب مارچ سے اب تک 17 فیصد ایسے لوگوں میں اضافہ ہوا ہے جو سمجھتے ہیں کہ وفاقی حکومت اسے بہت اچھی طرح سے کنٹرول کر رہی ہے جب کہ 18 فیصد پاکستانی اس رائے سے اتفاق نہیں کرتے۔
کورونا وائرس کے خطرے کو مبالغہ سمجھنے والے پاکستانیوں میں 15 فیصد کمی ہوئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہریوں میں اس وبا کے حوالے سے سنجیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
75 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ کورونا وائرس کے باعث ان کو ذاتی طور پر شدید خطرہ ہے۔
سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ 4 میں سے3 یعنی 75 فیصد پاکستانیوں کو امید ہے کہ جون تک صورتحال معمول پر آجائے گی جب کہ سب سے زیادہ سندھ کے 82 فیصد شہری اس حوالے سے پرامید ہیں۔
69 فیصد پاکستانیوں کا خیال ہے کہ ان کے آس پاس موجود لوگ کورونا کے خطرے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
52 فیصد افراد نے بتایا کہ ان کے گھر کے مردوں نے گذشتہ جمعے کو نماز مسجد میں پڑھی تھی جب کہ خیبر پختونخوا کہ 86 فیصد لوگوں نے یہی جواب دیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جن میں سے 55 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔
سب سے زیادہ کیسز پنجاب میں آئے ہیں جہاں 2ہزار سے کیسز اور 15 اموات ہوچکی ہیں جب کہ سندھ میں 986 کیسز اور 18 اموات ، کے پی میں 500کیسز اور 17 اموات بلوچستان میں 204 کیسز اور ایک موت ، گلگت بلتستان میں 211 کیسز اور 3 اموات ، اسلام آباد میں 83 کیسز اور ایک ہلاکت جب کہ آزاد کشمیر میں 18 مریضوں میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔