کووڈ-19: وٹامن ڈی سپلیمنٹ لینے کی ہدایت کیوں کی جا رہی ہے؟

فوٹو: فائل

کورونا وائرس عمر رسیدہ افراد کے لیے سب سے زیادہ خطرناک  ثابت ہو رہا ہے جب کہ اس سے بچنے کے لیے لوگوں کو متعدد حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت بھی کی جا رہی ہے۔

کورونا وائرس کے مضر اثرات میں سے ایک یہ ہے کہ اس کی وجہ سے تمام تر لوگ گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور بلا ضرورت انہیں گھروں سے نکلنےکی اجازت نہیں ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر زیادہ دنوں کے لیے کوئی بھی شخص گھر سے نہ نکلے تو ان میں وٹامن ڈی کی کمی ہو سکتی ہے کیونکہ وٹامن ڈی سورج کی شعاعوں سے براہِ راست حاصل کیا جا سکتا ہے جو کہ ہمارے جسم کے لیے بے حد ضروری ہے۔ وٹامن ڈی ہمارے جسم میں کیلشیم کو جذب کرانے کا کام کرتا ہے۔

اسکاٹش حکومت کی جانب سے لوگوں کو وٹامن ڈی کی سپلیمنٹ لینےکی ہدایت کی جا رہی ہے کیونکہ گھر میں محصور رہنے سے انسان سورج کی شعاعوں سے محروم ہو رہا ہے جب کہ ہماری دن بھر کی خوراک سے وٹامن ڈی کی ضرورت کو  پورا نہیں کیا جا سکتا، یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو وٹامن ڈی سپلیمنٹ لینےکی ہدایت کی جا رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ کم سے کم 15 منٹ اپنی کھڑکی، بالکونی یا چھت پر جا کر سورج کی شعاعوں کو جسم میں جذب کریں کیونکہ یہ صحت کے لیے بے حد ضروری ہے۔

دوسری جانب حال ہی میں آئرلینڈ کے ٹرینیٹی کالج کی جانب سے کی جانے والی تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی سانس سے متعلق مسائل سے بچانے کے ساتھ ساتھ قوتِ مدافعت بھی بڑھاتا ہے۔

پروفیسر روز اینی کینی کا کہنا ہے کہ وٹامن ڈی کا استعمال سینے کے انفیکشن سے بچاتا ہے، خاص طور پر زائد عمر کے لوگوں کو جن میں وٹامن ڈی کی مقدار کم ہوتی ہے۔

اس سے قبل ماہرین کی جانب سے لوگوں کو وٹامن سی لینے کی ہدایت کی جا رہی تھی کیونکہ اس سے انسان کا قوتِ مدافعت کا نظام مضبوط ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 95 ہزار 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 13 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔

مزید خبریں :