پاکستان
Time 11 اپریل ، 2020

کورونا کے حوالے سے پاکستان کیلئے ہولناک دن، 15 اموات اور 244 نئے کیسز رپورٹ

کورونا وائرس کے حوالے سے آج پاکستان کیلئے ہولناک دن رہا، ایک ہی دن میں 244 نئے کیسز اور 15 اموات رپورٹ ہوئیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 86 ہوگئی جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 5036 تک پہنچ گئی ہے۔

ملک بھر میں اب تک ہونے والی 86 ہلاکتوں میں سے  سندھ میں 28 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جب کہ خیبرپختونخوا میں 31 اور  پنجاب میں 21 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں 3 ، بلوچستان 2 اور اسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔

آج کورونا کے کیسز کی صورتحال

آج بروز ہفتہ ملک بھر سے کورونا کے  244 کیسز  اور 15 ہلاکتیں بھی رپورٹ ہوئیں۔ ایک دن میں یہ ہلاکتوں کی اب تک سب سے زیادہ تعداد ہے.

آج سندھ میں 104 کیسز  اور 6 ہلاکتیں، پنجاب میں 89 کیسز اور 3 ہلاکتیں، خیبر پختونخوا میں 41 کیسز اور 6 ہلاکتیں ، بلوچستان میں 8 کیسز جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔

سندھ

سندھ میں آج اب تک کورونا کے مزید 104 کیسز سامنے آچکے ہیں اور 6 ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں جس کے بعد صوبے میں مجموعی کیسز 1318 اور ہلاکتیں 28 ہوچکی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کیسز اور ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 531 ٹیسٹ کیے گئے جس میں 104 یعنی 20 فیصد مثبت آئے ، یہ دنیا کی سب سے زیادہ اوسط ہے جو کہ تشویش کا باعث ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6 اموات ہوئی ہیں جوکہ زیادہ ہیں جب کہ آج مزید 13 لوگ صحت یاب ہوئے ہیں جس کے بعد صوبے میں صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 371 ہوگئی ہے۔

پنجاب

پنجاب میں آج کورونا وائرس کے 89 کیسز  اور ایک اور 3 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جس کی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کی ہے۔ اس طرح پنجاب میں ہلاکتوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے جب کہ صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 2425 ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ پنجاب میں اب تک کورونا وائرس سے 39 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں  آج اب تک کورونا وائرس کا ایک کیس سامنے آیا ہے جس کی تصدیق وزیر صحت نے کی۔

وزیرصحت نے بتایا کہ راولاکوٹ میں 4 سال کی بچی میں کورونا وائرس کی تصدیق  ہے اور بچی کے گھر میں پہلے بھی ایک شخص میں کورونا کی تصدیق ہوچکی ہے۔

آزاد کشمیر میں جمعہ کو کورونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا اور تعداد 133 تھی تاہم نیا کیس سامنے آن کے بعد تعداد 134 ہوگئی ہے جو سرکاری پورٹل پر بھی رپورٹ کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے 24 مارچ سے تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن ہے۔

خیبرپختونخوا

خیبر پختونخوا میں آج 41 نئے کیسز اور 6 ہلاکتیں ہوئیں۔صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 697 اور ہلاکتیں 31 ہوگئی ہیں۔

صوبائی وزیر صحت تیمور خان نے صوبے میں ہلاکتوں اور نئے کیسز کی تصدیق کی۔

تیمور خان نے بتایا کہ صوبے میں اب تک 142 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

بلوچستان

آج بلوچستان میں مزید 8 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں کیسز کی مجموعی تعداد 228 ہوگئی۔

ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ بلوچستان میں اب تک کورونا سے 2 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ اب تک 95 متاثرہ افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت میں جمعہ کو کورونا کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا البتہ جمعرات کو کورونا کے مزید 35 کیسز سامنے آئے تھے۔

اسلام آباد میں مزید کیسز سامنے آنے کے بعد شہر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 118 ہوگئی ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں اب تک کورونا سے ایک مریض کا انتقال ہوا ہے۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں آج ایک کیس سامنے آیا جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 216  تک جا پہنچی ہے۔

گلگت میں مہلک وائرس سے متاثرہ 146 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں جب کہ 3 افراد وفات پاچکے ہیں۔

خیال رہےکہ گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں میں وائرس کی تشخیص کرنے والے ڈاکٹر اسامہ بھی شامل ہیں۔

دنیا میں کتنی اقسام کے کورونا وائرس موجود ہیں؟

لفظ "کورونا"، وائرسز کے اس وسیع خاندان کے لیے استعمال ہوتا ہے جو پرندوں اور انسانوں سمیت ممالیہ کو متاثر کرتا ہے۔ دنیا کو اس وقت جس نئےکورونا وائرس کا سامنا ہے وہ "کووِڈ 19" کہلاتا ہے جو کہ پہلی مرتبہ دسمبر 2019 میں چین میں سامنے آیا۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا وائرس جاندار نہیں لہٰذا اسے مارا نہیں جاسکتا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جو عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

'سورج کی شعاع کورونا وائرس کے خاتمے میں مدد گار ہوسکتی ہیں'

برطانیہ کے امپیریل کالج کے ایمونالوجسٹ پروفیسر پیٹر اوپن شاء نے کہا ہے کہ کچھ دیر دھوپ میں بیٹھنا کورونا وائرس کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔ 

جانیے: کورونا وائرس کوئی بائیولوجیکل ہتھیار ہے یا کسی سازش کا نتیجہ؟

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے سازشی نظریات نے عوام کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔ جیو نیوز نے ان سوالات کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔ یہاں کلک کریں۔۔

کورونا وائرس فیس ماسک پرکتنے دن رہ سکتا ہے؟

کورونا وائرس پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ مہلک وائرس اسٹیل اور پلاسٹ کی تہوں پر چار دن جب کہ فیس ماسک پر ایک ہفتے تک موجود رہ سکتا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

14 اپریل تک لاک ڈاؤن جاری

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں 23 مارچ سے جاری لاک ڈاؤن میں 14 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

مسافر ٹرینیں بند

وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جو پہلے 31 مارچ تک بند رکھا گیا لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں 14 اپریل کی توسیع تک ٹرین آپریشن بھی معطل رہے گا۔

پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع

حکومت نے اندرونِ ملک اور بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع کردی ہے۔

ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پابندی میں توسیع کا نوٹم جاری کردیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا، ناکافی اقدامات پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ناکافی اقدامات پر ازخود نوٹس لے لیا جو کہ ان کا پہلا از خود نوٹس ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

25 اپریل تک تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ

حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جس میں 25 اپریل تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں رواں ماہ کے اختتام تک متوقع کیسز سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے عام،سنگین اورتشویشناک کیسز کی متوقع تعداد سےبھی سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا سے مرنے والوں کی تدفین کیلیے ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تدفین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں کہا گیا ہےکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے۔

گائیڈ لائنز کے مطابق خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔ مزید پڑھیں۔۔

کورونا جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار

اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کو جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی موجودہ صورت حال جنگ عظیم دوئم کے بعد پیدا ہونے والی بدترین صورت حال کا منظر پیش کررہی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

مزید خبریں :