12 اپریل ، 2020
بلوچستان میں حکمران جماعت کے 2 وزراء، ایک مشیر اور ایک پارلیمانی سیکرٹری نے وزیر اعلیٰ جام کمال سے ناراضی کے بعد جلد مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا ہے۔
اس سے قبل حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے صوبائی وزیر محنت وافرادی قوت اپنی وزرات سے مستعفی ہوچکے ہیں۔
ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ حکومت کو ابھی وزرا اور مشیروں کے استعفے ملے نہیں ہیں، اگر کوئی ساتھی ناراض ہے تو منانے کی کوشش کریں گے۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی سیکریٹری برائے ماحولیات سردار مسود لونی کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا مٹھا خان کاکڑ ،نور محمد دومٹر ،صوبائی مشیر محمد خان طور اتمان خیل،اور رکن اسمبلی لیلی ترین نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک اراکین نے وزیر اعلی بلوچستان کو ایک مراسلہ بھی لکھا گیا جس میں ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ وزیر اعلی ان کے حلقہ انتخاب کو مسلسل نظر انداز کررہے ہیں۔
مراسلے میں کہا گیا کہ صوبے و وفاق کی سالانہ پی ایس ڈی پی میں ان کے علاقوں کےلیے کچھ نہیں رکھا گیا جبکہ و زیر اعلی بلوچستان نے ساری اچھی وزراتیں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں۔
علاوہ ازیں ناراض وزرا و مشیر اور پارلیمانی سیکرٹری نے عندیہ دیا ہے کہ اگر تحفظات دور نہ ہوئے تو وہ مستعفی ہو جائیں گے۔