12 اپریل ، 2020
ورلڈ بینک نے پاکستان کے بارے میں رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ رواں سال پاکستان کی مجموعی پیداوار میں ترقی کی شرح منفی رہے گی تاہم 2021 میں اس میں واپس بہتری آنے کا امکان ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020 میں جی ڈی پی کی شرح نمو میں ایک اعشاریہ 3 فیصد کمی ہوگی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 4 مہینوں سے مقامی اور بین الاقوامی تجارتی سرگرمیاں سست روی کاشکار ہیں جس کے باعث عالمی معیشت پر کورونا وبا کے اثرات 2020 کے بعد بھی ہوں گے۔
عالمی بینک نے رپورٹ میں بتایا کہ مالی سال 2021 میں شرح نمو اعشاریہ 9 فیصد رہے گی جبکہ مالی سال 2022 میں 3.2 فیصد رہے گی۔
رپورٹ میں پاکستان میں مہنگائی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 11.80 فیصد رہے گی اور پھر کم ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.9 فیصد رہے گا جبکہ درآمدات میں بھی کمی ہوگی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برآمدی نمو مالی سال 2021 میں منفی رہے گی تاہم مالی سال 2022 میں برآمدی نمو 6.7 فیصد رہے گی۔
خیال رہے کہ عالمی بینک نے کورونا وائرس کی وجہ سے جنوبی ایشیا کی معیشت میں تنزلی کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کی معیشت کی رفتار اندازوں سے 4 فیصد کم رہے گی۔
عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاک ڈاؤن کے باعث جنوبی ایشیا میں معیشت کا پہیہ رک گیا ہے اور وہاں 8 ممالک میں کاروبار معطل ہے۔