پاکستان
Time 15 اپریل ، 2020

لاک ڈاؤن کا نیا نوٹیفکیشن: سندھ میں کونسا کاروبار کتنی دیر تک کھولنے کی اجازت ہوگی؟

کراچی: محکمہ داخلہ سندھ کے نوٹیفکیشن کے تحت آج سے لاک ڈاؤن میں مختلف شعبہ جات سے منسلک افراد کو کاروبار کھولنے کی اجازت ہوگی۔

صبح 6 سے رات 9 تک کھلنے والے کاروبار

محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پلمبر، حجام، الیکٹریشن، مکینک، زرعی مشینری مکینک، سیمنٹ پلانٹ،کھاد انڈسٹری، اینٹوں کے بھٹے، ڈرائی کلینر، بلڈنگ میٹیریل، سینٹری شاپ، ماربلز فیکٹریز، ٹائلز شاپ، ٹیلر،کریانہ اور  دودھ دہی کی دکانیں صبح 6 سے رات 9 بجے تک کھولی جاسکیں گی۔

24 گھنٹے کھلے رہنے والے کاروبار

نوٹیفکیشن کے مطابق ویٹرنری اسپتال، ای کامرس، سافٹ وئیر ڈیولپنگ، فلاحی تنظیموں کے دفاتر، منرلز پلانٹ، بک شاپ، فوٹوکاپی شاپ،کارپینٹرز، رنگ ساز، مستری، مزدور اور میڈیکل اسٹورز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

صبح 9 سے شام 5 تک کھلے رہنے والے کاروبار

اس کے علاوہ الیکٹرک اسٹور، شٹرنگ اسٹور، بیکریز، بینک، ہارڈویئر شاپ، لیبارٹریز، نجی اسپتال اور دیگر صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں گے لیکن ماسک اور ہر شاپ پر ہینڈ سینیٹائزر ہونا لازمی قراردیا گیا ہے۔

شام 5 سے صبح 8 تک شہریوں کے نقل و حرکت پر پابندی

محکمہ داخلہ کے نئے نوٹیفیکیشن کے مطابق صوبے میں شام 5 بجے سے صبح 8 بجے تک عوام کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے تاہم ایمرجنسی، میڈیکل عملے، صحافیوں کو سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے استثنیٰ حاصل ہوگا۔

 محکمہ داخلہ کے مطابق موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے البتہ اس میں بھی ایمرجنسی، میڈیکل عملے اور  صحافیوں کو سماجی دوری کيساتھ استثنیٰ حاصل ہوگا۔ 

فوڈ انڈسٹریز کے علاوہ تمام انڈسٹریز بند ہوں گی

نوٹيفیکيشن کے مطابق فوڈ انڈسٹریز کے علاوہ تمام انڈسٹریز بند ہوں گی، گڈز ٹرانسپورٹ کو اشیائے ضروريہ اور میڈیکل کی ترسیل کی اجازت ہوگی، گڈز ٹرانسپورٹ میں کلینر کے علاوہ سواری اٹھانے پر پابندی ہوگی، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

جمعہ کو 12 سے ساڑھے 3 تک مکمل پابندی

اس کے علاوہ سندھ میں جمعہ کو 12 سے ساڑھے 3 بجے تک عوام کی نکل و حرکت پر مکمل پابندی ہوگی، صرف ساڑھے 3 سے ساڑھے 6 بجے تک دکانيں کھولی جاسکتی ہيں۔

محکمہ داخلہ کے مطابق مساجد کھلی ہوں گی، اذان ہوگی لیکن صرف عملہ نماز ادا کرے گا۔

مزید خبریں :