Time 15 اپریل ، 2020
دنیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خاتون صحافی پر برہم، جعلی قرار دے دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرٍمپ وائٹ ہاوس میں کورونا سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے خاتون صحافی پر برس پڑے اور سوال  پوچھنے پر صحافی کو ہی جعلی قرار دے دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کورونا وائرس کے حوالے سے وائٹ ہاؤس میں معمول کی میڈیا بریفنگ میں مصروف تھے کہ اس دوران  ایک امریکی ٹی وی کی خاتون رپورٹر نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے فروری میں سفری پابندیاں لگانے کے بعد وبا سے متعلق متوقع حالات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کیوں نہیں کیے؟

خاتون صحافی نے مزید پوچھاکہ آپ نے کورونا سے نمٹنے کے لیے پیشگی کام کیوں نہیں کیے؟اسپتال نہیں بنائے،ہمارے  2 کروڑ لوگ بے روز گارہو گئے ہیں۔

اس سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ غصے میں آگئے اور خاتون صحافی سے الجھ پڑے، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آپ جس انداز میں بات کررہی ہیں وہ بڑا ذلت آمیز ہے۔

امریکی ٹی وی کی رپورٹر نے بھی ان کا پیچھا نہیں چھوڑا اور پوچھا کہ ان غیر متوقع حالات میں آپ لوگوں کو اعتماد کیسے دیں گے؟ انہیں تسلی کیسے دیں گے؟ امریکی مر رہے ہیں، جب فروری میں کچھ کرنے کا وقت تھا اس وقت حکومت نےکیا کیا؟

تو ٹرمپ نے کہا کہ آپ بتائیں کہ جب پورے امریکا میں زیرو کیسز اور زیرو اموات رپورٹ ہو رہی ہوں تو کیا کرنا چاہیے؟ 

 خاتون صحافی نے بتایا کہ فروری میں اموات ہوئی ہیں، جس پر  ٹرمپ نے کہافروری ! میں جنوری کی بات کر رہا ہوں۔

صحافی کے مزید سوالوں پر امریکی صدر غصے میں آگئے  اور کہا کہ آپ کو پتا ہے آپ جعلی ہیں بلکہ آپ کا پورا نیٹ ورک ہی جعلی ہے اور اسی وجہ سے آپ کی ریٹنگ بے حد کم ہے، شاید 3 گنا کم۔ آپ نے مجھ سے سوال پوچھا، اب میں آپ سے سوال پوچھتا ہوں کہ بائیڈن نے معافی کیوں مانگی؟ انہوں نے معافی کا خط کیوں لکھا؟

'ہم نے بہت اچھا کام کیا ہے'

اس پر رپورٹر نے ردعمل دیا کہ میرا اس سے کوئی مطلب نہیں  ہے جس پر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس کو یہ کیوں لگتا ہے کہ میں نے (سفری پابندی) کا بہت جلدی فیصلہ لیا ہے؟ ہم نے بہت اچھا کام کیا ہے،میں ملک کو کھول سکتا تھا یا پھر میں باقی ممالک کی طرح کوئی قدم اٹھا سکتا تھا لیکن ان ملکوں نے اپنے فیصلے کو بھگتا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم نے بالکل صحیح کیا، مسئلہ یہ ہے کہ میڈیا اسے اس طریقے سے کور نہیں کر رہا جس طریقے سے اسے کرنا چاہیے۔

'ڈونلڈ ٹرمپ کو زینوفوبیا ہے'

واضح رہے چین میں کوروناکے کیسز سامنے آنے کے بعد امریکا نے چین سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد ان کے حریف اور سابق نائب صدر جو بائیڈن کا بیان سامنے آیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو زینوفوبیا (اجنبیوں کا خوف) ہے۔

تاہم بائیڈن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کا بیان چین سے  پروازوں کی پابندی سے متعلق نہیں تھا بلکہ وہ ایک عام بیان تھا جوکہ ٹرمپ کے خیالات کے حوالے سے تھا اور شاید جوبائیڈن کو پروازوں پر پابندی کے فیصلے کا علم بھی نہیں تھا۔

خیال رہے کہ امریکا میں کورونا سے متاثرہ افراد اور ہلاکتوں کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہوچکی ہے۔

امریکا میں کل 6 لاکھ 14 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جب کہ 26 ہزار سے زائد لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :