Time 16 اپریل ، 2020
کھیل

قومی کرکٹ اکیڈمی کو قومی ہائی پرفارمنس سینٹر میں تبدیل کرنےکا فیصلہ

انگلش کرکٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر ڈیوڈ پارسنس نے پی سی بی کو قومی اکیڈمی کی ری اسٹرکچرنگ کے لیے ایک مفصل پروگرام بناکر دیا ہے— فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے اہم ترین پیش رفت کرتے ہوئے قومی کرکٹ اکیڈمی (این سی اے)کو قومی ہائی پرفارمنس سینٹر میں تبدیل کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

انگلش کرکٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر ڈیوڈ پارسنس نے پی سی بی کو قومی اکیڈمی کی ری اسٹرکچرنگ کے لیے ایک مفصل پروگرام بناکر دیا ہے جس سے ڈومیسٹک کرکٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ میں فاصلہ کم ہوگا جو کھلاڑی جونیئر سطح پر پاکستانی سسٹم میں داخل ہوگا اس کا ریکارڈ مرتب ہوگا اور پھر وہ سسٹم سے غائب نہیں ہوگا۔

ڈیوڈ پارسنس نے کنسلٹنٹ کی حیثیت سے چندماہ قبل لاہور کا دورہ کیا تھا اور ان کی رپورٹ پر قومی اکیڈمی کے ڈھانچے کو تبدیل کرکے آئندہ ماہ این سی اے کو قومی ہائی پرفارمنس سینٹر میں تبدیل کردیا جائے گا۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم خان کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ڈیوڈ پارسنس ہی ہائی پرفارمنس سینٹر کے نئے سربراہ ہوں گےلیکن نئی تقرریوں کے لیے ان سے مشاورت کی جائے گی اور نئے لوگوں کا تقرر ان کے تجربے اور مہارت کو سامنے رکھتے ہوئے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عید سے قبل جب تمام درخواستیں مل جائیں گی تو نئے لوگوں کا تقرر کرتے وقت ڈیوڈ پارسنس کو بھی انٹرویو میں شامل کیا جائے گا۔

وسیم خان کا کہنا ہے کہ مئی کے پہلے یا دوسرے ہفتے تک تمام تقرریاں مکمل کرکے پاکستان کرکٹ کے لیے ایک تاریخی سنگ میل عبور کرلیں گے۔اسی طرح کے سینٹرز کراچی، ملتان،کوئٹہ، راولپنڈی اور پشاور میں بھی کام کریں گے۔

وسیم خان نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ ڈپارٹمنٹس کو قومی ہائی پرفارمنس سینٹر میں ضم کردیا جائے گا،ڈومیسٹک کرکٹ سے نکلنے والے جونیئر کھلاڑی کو ہائی پرفارمنس سینٹر میں تربیت دی جائے گی۔پاکستان کے ناکام سسٹم کو کوالی فائیڈ کوچز اور ماہرین کی مدد سے اپ گریڈ کیا جائے گا اور اس سسٹم میں نئی جان ڈالی جائے گی۔ہائی پرفارمنس سینٹر کا ڈائریکٹر براہ راست ڈومیسٹک کرکٹ کو بھی دیکھے گا۔

وسیم خان نے کہا کہ ڈیوڈ پارسنس نے پاکستانی سسٹم کو سامنے رکھ کر اور پاکستانی کوچز سے بات کرکے نیا سسٹم بنایا ہے۔اس جدید ہائی پرفارمنس سینٹر میں جمنازیم اور فٹنس کی سہولتوں کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔

بدھ کو پی سی بی نے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کی تلاش بھی شروع کر دی ہے۔پی سی بی نےڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ، ہیڈ ہائی پرفارمنس کوچنگ ، ہیڈ انٹرنیشنل پلیئر ڈویلپمنٹ اور ہائی پرفارمنس آپریشنز منیجر کے لیے اشتہار دیا ہے۔

ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کے لیے لیول ٹو کوچنگ کورس مانگا گیا ہے۔ انٹرنیشنل یا ٹیسٹ کرکٹر کو ترجیح دی جائے گئی جبکہ پندرہ سال کے تجربے کے ساتھ فرسٹ کلاس کرکٹر بھی اپلائی کر سکتا ہے۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے ورلڈ کلاس کھلاڑیوں کا پول تیار کرے گا۔ ہائی پرفارمنس سینٹر کے کوچنگ سربراہ کے لیے لیول تھری کوچنگ کورس کے ساتھ پانچ سال کا تجربہ درکار ہے۔

انٹرنیشنل پلئیر ڈویلپمنٹ کے سربراہ کے لیے بھی لیول تھری کوچنگ کورس کی شرط رکھی گئی ہے۔ امیدوار کوچنگ کورس کے ساتھ سابق انٹرنیشنل کرکٹر اور پانچ سال کا تجربہ رکھتا ہو۔

ہائی پرفارمنس سینٹرز کے منیجرکے عہدےکے لیے گریجویشن اور پانچ سال کا تجربہ مانگا گیاہے۔خواہشمند افراد تمام عہدوں کے لیے 29 اپریل تک درخواستیں جمع کروا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ قومی کرکٹ اکیڈمی کے ڈائریکٹر مدثر نذر اور ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ ہارون رشید مئی میں پی سی بی کو خیر باد کہہ دیں گے۔

ان دونوں کی جگہ ہائی پرفارمنس کا ڈائریکٹر براہ راست معاملات کا ذمے دار ہوگا۔

وسیم خان کاکہنا ہے کہ ڈیوڈ کو آؤٹ سورس کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ہائی پرفارمنس سینٹر کا ڈائریکٹر ،جنرل منیجر ڈومیسٹک جنید ضیاء کو براہ راست ڈومیسٹک کرکٹ پر ہدایات دے گا۔

مزید خبریں :