16 اپریل ، 2020
تمغہ امتیاز حاصل کرنے والی پاکستان کی مقبول اداکارہ مہوش حیات کورونا وائرس کو مسلمانوں کی سازش قرار دینے پر بھارتی ہندو انتہا پسندوں پر برس پڑیں۔
مہوش حیات نے حال ہی میں ٹوئٹر پر برطانوی اخبار دی گارجین کا ایک مضمون شیئر کیا جس میں واضح کیا گیا کہ بھارتی ہندو انتہا پسندوں میں کورونا کے لیے سازشی نظریات پائے جاتے ہیں، ان کا ماننا ہے کہ بھارت میں کورونا وائرس مسلمانوں سے پھیل رہا ہے۔
اس مضمون پر پر اداکارہ نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ جب اس وقت پوری دنیا متحد ہو کر ایک ہی دشمن سے مقابلہ کر رہی ہے مگر ہمارے پڑوسی (بھارتی) اس وبا کو مزید نفرت پھیلانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
مہوش حیات نے حیرانی کا تاثر دیتے ہوئے مزید لکھا کہ جب وائرس حملہ کرنے میں کوئی تفریق نہیں کر رہا تو لوگ کیوں کر رہے ہیں؟ یہ شرمناک بات ہے۔
واضح رہے کہ مہوش حیات کا شمار ان اداکاراؤں میں ہوتا ہے جو دنیا بھر میں امن کے پھیلاؤ کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرنے سے کبھی پیچھے نہیں ہوتیں۔
اس سے قبل بھی جب بھارت نے 14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں حملہ کیا تھا تو اس دوران بالی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا سمیت دیگر بھارتی اسٹارز نے امن کے بجائے جنگ کو بڑھاوا دیا تھا جس پر مہوش حیات نے سب کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ بحیثیت نامور شخصیت آپ کو امن کا پرچار کرنا چاہیے۔