دنیا
Time 17 اپریل ، 2020

ماسک لگانے سے طبی عملے کے چہروں پر زخموں کے نشانات

فوٹو: بشکریہ سی جی ٹی این 

چین سے پھیلنے والے خطرناک کورونا وائرس کےخاتمے کے لیے دنیا بھر کے سائنسدان تاحال ویکسین بنانے کے لیےکوشش کر رہے ہیں تاہم وائرس سے بچنے کا واحد حل یہی ہے کہ ہم حفاظتی لباس، دستانے اور ماسک کا استعمال کریں۔

عام لوگ تو کورونا وائرس سے بچنے کے لیے قرنطینہ میں ہیں لیکن اس وقت فرنٹ لائن پر کورونا کے خلاف جنگ لڑنے والا طبی عملہ دن رات ماسک، دستانے اور حفاظتی لباس پہن کر اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

اس ضمن میں متعدد ڈاکٹرز اور طبی عملے کی جانب سے تصاویر شیئر کی گئی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹروں کے چہروں پر مسلسل ماسک لگانے کی وجہ سے زخموں کے نشان ہیں۔

سوشل میڈیا پر ان ڈاکٹرز اور طبی عملے کو دنیا بھر سے صارفین کی جانب سے سراہا جا ہا ہے کہ وہ اپنی جان پر کھیل کر کسی بھی چیز کی پرواہ کیے بغیر لوگوں کی جانیں بچارہے ہیں۔

'یہ تصویر اس لیے کھینچی ہے، جب میری بیٹی بڑی ہوجائے گی تو میں اسے یہ تصویر دکھا سکوں'

اٹلی کے سول اسپتال کے آئی سی یو میں کووڈ-19 کے مریضوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر نکولہ اسگربی کا کہنا ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی جس میں ان کے چہرے پر مسلسل ماسک لگانے کی وجہ سے زخم کے نشانات ہیں۔

ڈاکٹر نے اپنی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے تصاویر کھینچنے کا زیادہ شوق نہیں لیکن یہ تصویر میں نے اس لیے کھینچی ہے کہ جب میری بیٹی بڑی ہوجائے گی تو میں اسے اس وقت یہ تصویر دکھا سکوں۔

فوٹو: بشکریہ سی جی ٹی این 

ڈاکٹر کی اس تصویر کو سوشل میڈیا پر 2 لاکھ 40 ہزار افراد نے لائیک کیا جب کہ 70 ہزار لوگوں نے اس پر کمنٹس بھی کیے۔

فوٹو: بشکریہ سی جی ٹی این 

چین کی ایلیسیا بوناری نامی ڈاکٹر نے بھی سوشل میڈیا پر ایک تصویر شئیر کی جس میں ماسک لگانے کی وجہ سے ان کے چہرے پر زخموں کے نشان دیکھے جا سکتے ہیں۔

فوٹو: بشکریہ سی جی ٹی این 

ووہان کے ایک اسپتال کی میڈیکل اسٹاف ممبر لیو لی کی جانب سے بھی سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے مسلسل ماسک کی وجہ سے ان کے چہرے پر نشانات ہیں۔

مزید خبریں :