17 اپریل ، 2020
وفاقی وزیر برائے معاشی امور حماد اظہر کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر ڈھائی ارب روپے کے رمضان ریلیف پیکیج کا آغاز کر دیا ہے۔
حماد اظہر کا جی نائن مرکز اسلام آباد میں یوٹیلٹی اسٹور پر رمضان پیکج: کی افتتاح تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے یوٹیلٹی اسٹورکو 50 ارب دیئے ہیں، پہلے 5 اشیاء پرسبسڈی دی جا رہی تھی اور اب 19 اشیاء پر ریلیف دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بڑی تعداد میں یوٹیلٹی اسٹورز کو بڑھا رہے ہیں، موبائل یوٹیلٹی اسٹورزبھی قائم کر رہے ہیں، ڈھائی ارب روپے کے رمضان ریلیف پیکیج کا اعلان کر دیا ہے لیکن ریلیف پیکیج صرف رمضان تک محدود نہیں رہے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز ایک آٹو میٹک ڈیجیٹل ادارہ بننے جا رہا ہے اور اس ادارے میں بھی اصلاح کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تخمینہ ہے رمضان میں 80 لاکھ سے ایک کروڑ گھرانے یوٹیلیٹی اسٹورز سے مستفید ہوں گے جب کہ قیمتوں پر کنٹرول کرنے کا نظام موجود ہے، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف نیا قانون لا رہے ہیں جس کے تحت ذخیرہ اندوزی پر دکان کے مالک کو سزا ملے گی۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ جو جو سیکٹرز کھولے جا رہے ہیں وہ باقاعدہ تحقیق کے ساتھ کھول رہے ہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ کاروباری طبقے کے حالات بھی بہتر کرسکیں۔
حماد اظہر نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء کی ترسیل پرکوئی پابندی نہیں ہے لیکن لاک ڈاؤن کے دوران ہمیں نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔