Time 17 اپریل ، 2020
پاکستان

اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف خفیہ ایجنسیوں کی خدمات لی جائیں، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے جبکہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت ترین ایکشن نا گزیر ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو اسمگلنگ کی روک تھام اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وزیراعظم کو  سرحدیں سیل کیے جانے سے اسمگلنگ میں نمایاں کمی پربھی بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے، ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت ترین ایکشن نا گزیر ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت ترین سزائیں دی جائیں۔

وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ مصنوعی قلت اور قیمتوں میں ناجائز اضافے کا بوجھ غریب عوام برداشت کرتے ہیں لہٰذا اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزوں کی نشاندہی کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کی جائیں اور اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خدشات والی جگہوں پر دیانتدار افسران تعینات کیے جائیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صورتحال کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے، کسی قسم کی انتظامی رکاوٹ نہ آنے دی جائے۔

ٹڈی دل سے متعلق اقدامات کا جائزہ

اجلاس میں ٹڈی دل کے  خاتمے سے متعلق اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ گندم کی فراہمی اور کاشتکاروں کو باردانے کی فراہمی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے ہوائی جہاز اور کھیتوں میں مشینوں کے ذریعے اسپرے کے معاملات پر بھی غور کیا گیا۔ اس حوالے سے وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے چین سے جہاز اور مشینری منگوائی گئی ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ ٹڈی دل پر قابو پانے کے لیے ہر قسم کی رکاوٹ اور مشکلات کو فوری دور کیا جائے۔

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس کی منظوری دے دی جس کے تحت ذخیرہ اندوزی کرنے والے کو 3 سال قید ہوگی جبکہ ضبط شدہ سامان کی مالیت کا 50 فیصد بطور جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

آرڈیننس کے مطابق ذخیرہ اندوزی کی نشاندہی کرنے والے کو ضبط کی گئی اشیاءکی مالیت کا 10 فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔

مزید خبریں :