Time 17 فروری ، 2020
پاکستان

وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس، ذخیرہ اندوزی کیخلاف اقدامات کو تیز کرنے کا فیصلہ

گندم، پیاز، ٹماٹر اور دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے گا: اجلاس میں فیصلہ

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے اجلاس میں ذخیرہ اندوزی کے خلاف انتظامی اقدامات کو مزید تیز اور مؤثر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس  ہوا جس میں اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام اور ممکنہ حد تک کمی لانے سے متعلق مختلف تجاویز زیر غور آئیں اور کئی اہم فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب اور خیرپختونخوا کی صوبائی حکومتیں گندم کی قیمتوں میں کمی سے متعلق تجاویز کا جائزہ لیں۔

فیصلہ کیا گیا کہ گندم کی طلب و رسد پورا کرنے اور قیمتوں میں استحکام کے لیے سرکاری طور پرگندم خرید کر اہداف کو دگنا کیا جائے گا۔

چینی کے حوالے سے فیصلہ کیا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ تھرڈ پارٹی ایویلیو ایشن کے ذریعے چینی کی قیمت کا تعین کرے گا جبکہ گھی کی عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو  پہنچانے کے لیے طریقہ کار طے کیا جائے گا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ گندم، پیاز، ٹماٹر اور دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ بنیادی اشیائے ضروریہ پر عائد ٹیکس میں کمی لانے کا معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

اجلاس میں ذخیرہ اندوزی کے خلاف انتظامی اقدامات کو مزید تیز اور مؤثر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان  نے ہدایت کی کہ گندم، چینی اور دیگر اشیاء کے اسٹاک کا حقیقی ڈیٹا اور طلب و رسد کے درست تخمینوں پر خصوصی توجہ دی جائے اور اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی حوصلہ شکنی اور روک تھام پر خصوصی توجہ دی جائے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گندم کی قیمتوں میں کمی سے متعلق تجاویز پر فوری طور پر غور کیا جائے تاکہ اس کا باقاعدہ اعلان کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ملک بھر میں گندم کے بحران کے باعث آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بحران پر قابو پانے کے لیے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی ہے تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ درآمد شدہ گندم آتے آتے مقامی سطح پر گندم کی فصل تیار ہوجائے گی اور پھر گندم کی زیادتی کی وجہ سے ایک نیا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے بھی آٹے کے بحران اور قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے گندم ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اس حوالے سے وزیراعظم نے بحران کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی اور وزراء کو بحران کی وجوہات جاننے کا ٹاسک سونپا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو ملک میں جاری آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوادی گئی جس کے مطابق آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا جس میں افسران اور بعض سیاسی شخصیات بھی ملوث ہیں۔

چند روز قبل وزیراعظم عمران خان کو گندم بحران پر تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی تاہم وزیراعظم نے چند اعتراضات لگاکر رپورٹ واپس کردی تھی جبکہ وزیراعظم اعتراف بھی کرچکے ہیں کہ چینی اور آٹے کا بحران ہماری کوتاہی سے پیدا ہوا۔

دوسری جانب وفاقی کابینہ نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے یوٹیلٹی اسٹورز کو ہر ماہ 2 ارب روپے کا پیکج دینے کی منظوری دی ہوئی ہے۔ 

مزید خبریں :