17 اپریل ، 2020
پاکستان سپر لیگ کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے کیوین پیٹرسن سے ہمیشہ یہی شکوہ رہے گا کہ وہ پی ایس ایل ٹو کے فائنل کیلئے پاکستان کیوں نہیں آئے، اگر وہ آجاتے تو یقینی طور پر کوئٹہ کے نام ایک اور ٹائٹل ہوتا۔
صحافیوں سے آن لائن گفتگو میں میں ان کہنا تھا کہ پیٹرسن سے اس شکوے کے باوجود بھی ان کے سے بہت اچھے تعلقات ہیں اور امکان ہے کہ سابق انگلش کرکٹر بہت جلد ایک نئے رول میں کوئٹہ کے ڈگ آوٹ میں موجود ہوں ۔
ندیم عمر نے مزید کہا کہ عمر اکمل کے حوالے سے میچ سے 10 گھنٹے قبل بتایا گیا جس سے ٹیم کو کافی نقصان ہوا، ٹیم کی خراب پرفارمنس کی ایک وجہ مسلسل سفر بھی تھا جس نے کھلاڑیوں کو تھکادیا تھا۔
ایک سوال پر ندریم عمر کا کہنا تھا کہ عمر اکمل مڈل آرڈر کے بہترین بیٹسمین ہیں، اگر وہ موجودہ تنازع سے کلین چٹ لے کر نکلتے ہیں تو یقینی طور پر کوئٹہ کی ٹیم میں دوبارہ شامل کیا جائے گا۔
کے سی سی اے کے سابق سربراہ نے میچ فکسنگ کیخلاف باضابطہ ملکی قوانین بنانے کی بھی حمایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل فائیو کے لیے سہیل تنویر اور رائلی روسو کو اسکواڈ سے ریلیز کرنا کافی مشکل فیصلہ تھا اور دونوں پلیئرز سے انہوں نے ذاتی طور پر معذرت بھی کی لیکن جب بھی موقع ملا وہ ان دونوں پلیئرز کو ٹیم میں واپس لائیں گے۔
ندیم عمر کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے فاتح کا فیصلہ میچز کے انعقاد کے بعد ہی ہونا چاہیے، تمام ٹیموں نے ٹاپ چار میں آنے کے لیے بہت محنت کی ہے اور ایسے میں بغیر کھیلے فیصلہ ہوجانا مناسب نہیں ہوگا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ شین واٹسن ریٹائرمنٹ کا فیصلہ تبدیل کرنے پر راضی ہوگئے ہیں اور اگلے سیزن میں وہ دوبارہ کوئٹہ کی جانب سے ایکشن میں ہوں گے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر دیگر فرنچائزوں سے ایک ایک پلیئر کو کوئٹہ میں لانے کا موقع ملے تو وہ کون سے پلیِئرز پک کریں گے تو انہوں نے کہا لاہور قلندرز سے محمد حفیظ، کراچی کنگز سے محمد عامر، پشاور زلمی سے وہاب ریاض، اسلام آباد یونائٹیڈ سے رومان ریئس اور ملتان سلطانز سے رائلی روسو کو حاصل کرنا چاہیں گے۔