20 اپریل ، 2020
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ بھارت کسی اور کی فکر کرنے کے بجائے اپنے ملک میں اقلیتوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔
بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا الزام مسلمانو ں پر عائد کرنے کی سازشی مہم پر ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بھارت میں جہاں ریاستی مشینری کی سرپرستی میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تباہی معمول ہے وہیں اس نے قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان کے معاملے کا الزام بھی کسی اور مذہب پر عائد کرنے میں جلد بازی کا مظاہرہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ گوردوارہ کرتار پور صاحب کے 24 گنبدوں کی مرمت کا کام 24 گھنٹوں میں کر لیا گیا تاہم بھارت کو مشورہ ہے وہ کہیں اور اقلیتوں کے حقوق کی فکر کرنے کے بجائے اپنے ملک میں اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرے۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ سکھوں کی گوردوارہ ”پربھندک کمیٹی“ اور سکھ برادری نے تباہ شدہ گنبدوں کی فوری مرمت کے لیے کوششوں کو سراہا، پاکستان اور پوری دنیا میں سکھ برادری کرتار پور راہداری کو چلانے کے لیے حکومت پاکستان کی کوششوں کی تعریف کرتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے دنیا کے سب سے بڑے گوردوارے کرتار پور صاحب پر کام گزشتہ سال مکمل کیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش کے موقع پر کرتار پور راہداری کا افتتاح حکومت پاکستان کا ایک تاریخی فیصلہ تھا، پاکستان کا یہ فیصلہ پوری دنیا میں سکھ برادری کے مذہبی جذبات کے احترام کی عکاسی کرتا ہے۔