ایف آئی اے نے والدین کو نوجوانوں پر سائبر حملوں سے متعلق خبردار کر دیا

فوٹو: فائل

عالمگیر  وبا کورونا وائرس کے پیشِ نظر دنیا کے متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس کے باعث لوگ اپنے گھروں میں ہی رہنے پر مجبور ہیں۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے سوشل میڈیا، آن لائن گیمز اور نیٹ فلکس کے استعمال میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، خصوصاً نوجوان اور  بچوں میں سوشل میڈیا کا استعمال بہت زیادہ ہو گیا ہے۔

اس حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے والدین کو ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں انہوں نے نوجوانوں پر سائبر حملوں سے متعلق احتیاط برتنے کو کہا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق ذاتی معلومات، تصاویر، بینک کی معلومات اور کریڈٹ کارڈز کی تفصیلات تک رسائی حاصل کرنے کے لیے سائبر کرمنلز کی جانب سے بچوں کو نشانہ بنانے سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان دونوں سائبر کرمنلز بچوں کو زیادہ نشانہ بنا رہے ہیں، خاص طور وہ بچے جنہیں ان تمام تر چیزوں سے متعلق کچھ نہ کچھ معلوم ہے۔

ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ اس وقت بچے اپنا زیادہ تر وقت سوشل میڈیا پر گزار رہے ہیں اور ایسے میں سائبر کرمنلز  ان سے باآسانی دوستی کر کے ان کی ذاتی معلومات سمیت والدین کے کریڈٹ کارڈز اور بینک کی تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سائبر کرائم ونگ (سی سی ڈبلیو) کی جانب سے والدین کو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے کہ وہ بچوں کے انٹرنیٹ کا استعمال اور انٹرنیٹ پر ان کی تمام تر سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی نامعلوم افراد کی فرینڈ ریکوسٹ یا نامعلوم افراد کی جانب سے ای میل پر موصول ہونے والے لنک کو کبھی بھی نہ کھولیں کیونکہ ایسے لنکس کھولنے سے ہیکرز کو  آپ کی تمام تر ذاتی معلومات تک رسائی مل جاتی ہے۔

دوسری جانب ایف آئی نے آن لائن شاپنگ کے حوالےسے بھی خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صارفین صرف رجسٹرڈ اور سرٹیفائیڈ اسٹور سے ہی آن لائن شاپنگ کریں۔

مزید خبریں :