20 اپریل ، 2020
بھارت میں ایک ہی روز میں 1553 افراد میں مہلک کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 17 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
بھارت میں جاری لاک ڈاؤن کو 3 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے لیکن آج سے بھارتی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے 20 اپریل سے کریانہ، گوشت، سبزی، دودھ اور چارہ بیچنے والی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ اس کے علاوہ الیکٹریشن، پلمبر، میکینک، کارپینٹر، کورئیرز اور ٹی وی کیبل کی دکانیں بھی کھولی جائیں گی۔
دوسری جانب لاک ڈاؤن میں نرمی ہوتے ہی ایک دن میں 1535 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 17 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ اموات بھی 559 تک جاپہنچی ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس سے سب سے زیادہ تشویشناک صورتحال ریاست مہارشٹرا میں ہے جہاں 283 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 4483 تک جا پہنچی ہے۔مہاراشٹرا کا شہر ممبئی سب سے زیادہ متاثر ہے۔
اس کے علاوہ پونے، اندور، جے پور، کولکتہ سمیت ویسٹ بنگال کے کچھ علاقوں میں بھی کورونا کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کرفیو کے باعث بھارت کے 59 اضلاع میں ایک بھی مہلک کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا۔
علاوہ زیں سنگارپور میں ایک ہی روز میں 1426 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اور پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ وہاں ایک ہی روز میں ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہوں۔
وزارت صحت کے حکام کے مطابق زیادہ تر متاثرہ افراد میں غیرملکی ورکرز شامل ہیں جبکہ مقامی 16 افراد میں بھی مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
سنگاپور میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 8 ہزار 14 جبکہ 11 اموات ہوئی ہیں۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں ایک لاکھ 66 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 24 لاکھ سے زائد ہے۔