دنیا
Time 21 اپریل ، 2020

شواہدکے مطابق کورونا وائرس کسی لیبارٹری میں نہیں بنایا گیا، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ تمام دستیاب شواہد ظاہر کرتے ہیں کہ نوول کورونا وائرس کا آغاز چین میں جانوروں سے ہوا ہے اور اسے کسی لیبارٹری میں نہیں بنایا گیا۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 25 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جن میں سے 1 لاکھ 75 ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دنیا بھر کے سائنسدان کورونا کے علاج کی ویکسین بنانے کی سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں جب کہ وائرس کیسے اور کہاں سے شروع ہوا اس پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔

سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں نیوز بریفنگ کے دوران ڈبلیو ایچ او کی ترجمان فَڈیلا چیب کا کہنا تھا کہ ایسے کوئی ثبوت نہیں ہیں کہ کووڈ-19 کو لیبارٹری میں بنایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شواہد کے مطابق اس بات کے بہت زیادہ امکانات ہیں کہ یہ جانوروں سے ہی پھیلا ہے تاہم یہ علم نہیں کہ یہ کس جانور سے انسان میں کیسے منتقل ہوا۔

 ڈبلیو ایچ او کی ترجمان کا کہنا تھا کہ عام طور پر یہ وائرس چمگادڑوں میں موجود ہوتا ہے لیکن یہ طے ہونا باقی ہے کہ یہ ان سے انسانوں میں منتقل کیسے ہوا۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ  امریکی حکومت یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ کورونا وائرس چین کی ایک لیبارٹری سے تو شروع نہیں ہوا۔

'چین کورونا وائرس پھیلاؤ کا ذمہ دار ہے تو نتائج ضرور بھگتے گا'

 ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ اگر غلطی تھی تو غلطی، غلطی ہوتی ہے، لیکن چین جانتے بوجھتے ہوئے ذمہ دار ہے تو پھر یقینی طور پر اُس کے نتائج بھگتنے کے لیے اسے تیار رہنا چاہیے۔

اس کے علاوہ سوشل میڈیا اور مغربی میڈیا میں چینی شہر ووہان کی لیبارٹری کی چند پرانی تصاویر بھی گردش کررہی ہیں جن میں مختلف اقسام کے 1500 وائرسز کے نمونوں کو حفاظتی سیل کے بغیر ریفریجریٹر میں رکھا گیا تھا۔

 ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائیرولوجی نے الزامات کی تردید کردی

دوسری جانب ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائیرولوجی نےان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسے ناممکن قرار دیا ہے کہ دنیا میں کورونا کا پھیلاؤ اس کی وجہ سے ہوا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ وائرس کا ہماری غفلت سے پھیلنے کا کوئی امکان نہیں ہے، ہمارے اسٹاف کا کوئی بھی رکن وائرس سے متاثر نہیں ہوا ہے۔

یاد رہے کہ  عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس سے قبل بھی کہا جاچکا ہے کہ ایسے کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں کہ کورونا وائرس ایک لیبارٹری میں بنایا گیا ہے۔

مزید خبریں :