22 اپریل ، 2020
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ جہاں مسئلہ زیادہ ہے وہاں پرسخت لاک ڈاؤن ہونا چاہیے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ وہ دکانیں کھولیں گے، لیکن ڈاکٹرز نے جوباتیں کی ہیں، ان میں وزن ہے اور کورونا کے حوالے سے کراچی میں اس وقت بھی حکومتی ہدایات پرعمل نہیں ہورہا۔
انہوں نے کہا کہ جہاں مسئلہ زیادہ ہے وہاں پر سخت لاک ڈاؤن ہونا چاہیے، جن علاقوں میں مسئلہ کم ہے وہاں نرمی یا اسمارٹ لاک ڈاؤن ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ابھی کورونا کے ٹیسٹ محدود انداز میں ہورہے ہیں۔
خیال رہے کہ کراچی میں ڈاکٹروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے لاک ڈاؤن میں نرمی اور علماء سے مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
وہیں دوسری جانب شہر میں تاجروں نے یکم رمضان المبارک سے دکانیں کھولنے کا اعلان کررکھا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں مہلک وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب تک 200 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
اس کے علاوہ ملک میں مہلک وائرس کو روکنے کیلئے لاک ڈاؤن بھی جاری ہے جس سے معاشی سرگرمیاں مانند پڑگئی ہیں تاہم حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے کچھ صنعتوں کو کام کرنے کی اجازت دی ہے جبکہ رمضان المبارک کے مہینے میں مساجد میں نماز تراویح کی بھی اجازت دی گئی ہے اور اس کیلئے 20 نکاتی فارمولا بھی طے کیا گیا ہے۔