23 اپریل ، 2020
کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے وزیراعظم عمران خان کے احساس پروگرام کے تحت کورونا ریلیف فنڈ ٹیلی تھون ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان بھی شریک ہوئے۔
وزیراعظم عمران خان "احساس ٹیلی تھون" پروگرام کے تحت وقتاً فوقتاً عوام سے براہ راست عطیات وصول کررہے ہیں اور اب تک مختلف ٹیلی تھون کے ذریعے 2ارب 76 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جمع ہوچکے ہیں۔
سینیٹر فیصل جاوید کے مطابق آج ہونے والے ٹیلی تھون میں مجموعی طور پر 55 کروڑ 75 لاکھ روپے جمع ہوئے۔
ٹیلی تھون کے دوران دنیا بھر سے پاکستانیوں نے فون اور ایس ایم ایس کے ذریعے اپنے عطیات جمع کرائے جبکہ ٹرانسمیشن میں ٹیلی فون کے ذریعے جاوید میانداد، وقار یونس اور دیگر معروف شخصیات بھی شریک ہوئیں۔آخر میں مولانا طارق جمیل نے خصوصی دعا بھی کرائی۔
ٹیلی تھون کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت پیسہ خرچ کررہی ہے لیکن متاثرین اتنے ہیں کہ اس کےلیے بہت زیادہ رقم درکار ہے لہٰذا لوگ دل کھول کر عطیات دیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ آنےوالے وقت میں پوری قوم کو مشقت کرنا پڑے گی، کوئی حکومت اس کورونا کا مقابلہ اکیلے نہیں کرسکتی،پوری قوم کو مل کر کورونا کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ قوم سے کہتا ہوں کہ پوری طرح احتیاط کریں، اس وائرس کے پھیلنے کی رفتار دیگر وباؤں سے مختلف ہے، کوشش کریں کہ سماجی فاصلہ اختیار کریں اور احتیاط کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ میری کوشش ہےکہ شرح سود اور کم ہوجائے، جیسے جیسے چیزیں کھلتی جائیں گی کورونا وبا بڑھتی جائےگی البتہ پاکستان میں اب تک جو ٹرینڈ نظر آرہا ہے اس سے لگتا ہے کہ زیادہ کیسز نہیں ہوں گے۔
ابھی جو لوگوں کو پیسےدیےجارہے ہیں پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں دیے گئے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے احساس کفالت پروگرام کے تحت ایمرجنسی کیش پروگرام میں فی خاندان 12 ہزار روپے کی تقسیم کے حوالے سے بتایا کہ ابھی جو لوگوں کوپیسےدیےجارہےہیں پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں دیےگئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جو 12ہزارروپےدےرہےہیں اس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں، زیادہ رقم سندھ میں تقسیم کی گئی جہاں ہماری حکومت بھی نہیں ہے، احساس پروگرام جیسا شفاف پروگرام پاکستان کی تاریخ میں نہیں دیاگیا۔
ہمیں اب لوگوں کیلئے دکانیں کھولنی پڑیں گی، عمران خان
کورونا کی وجہ سے ملک بھر میں جاری جزوی لاک ڈاؤن کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں اب اسمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جاناپڑےگا، ہمیں اب لوگوں کےلیےدکانیں کھولنی پڑیں گی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کامطلب ہےکہ جہاں کورونا پھیلا وہاں کنٹرول کریں گے، سب ممالک سمجھ رہےہیں کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں کیاجا سکتا، خوف ہےکہ چھوٹاکاروبارکہیں مکمل طورپرختم نہ ہوجائے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اسمال اینڈ میڈیم انڈسٹری رجسٹرڈ ہی نہیں ہے، اگرآپ پورالاک ڈاؤن کردیں گےتوکیسے دیہاڑی دارکوسنبھالیں گے، ابھی ہمیں کچی بستیوں کےرہنےوالوں کوریلیف دیناہے۔
ڈیم فنڈ وہیں کا وہیں ہے ، وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم نے کہا کہ ڈیم فنڈ وہیں کا وہیں ہے وہ ادھرہی جائےگا، لاک ڈاؤن سے متعلق مجھ پر شدید تنقیدکی گئی، کچی آبادی میں لوگ جس طرح رہتےہیں وہاں کتنی دیرتک لاک ڈاؤن کیا جائے گا؟ کچی آبادیوں میں سماجی فاصلےرکھنا مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ عدالتوں اورجیلوں میں چلےجائیں وہاں سارےغریب لوگ ہیں، غریب لوگ سرکاری اسپتال اور طاقتور اچھے اسپتالوں میں علاج کراتے ہیں، کوئی بھی فیصلہ کرناہےتوپورےپاکستان کیلئے ہونا چاہیے اشرافیہ کیلئے نہیں۔
ہماری قسمت میں یہ ہی رہ گیاہےکہ مانگتےرہو، جاویدمیانداد
ٹیلی تھون میں شریک سابق پاکستانی کرکٹر جاوید میانداد نے کہا کہ 'میں وزیر اعظم سے یہ کہوں گاکہ ہماری قسمت میں یہ ہی رہ گیا ہے کہ مانگتےرہو۔
جاویدمیانداد نے مزید کہا کہ کھانے والے تو نکل گئےکسی نے لگایا تک نہیں، اب امید ہےکہ پاکستان کےحالات اچھےہوں گے، لوگ معاشی حالات کےباعث مررہے ہیں۔
مکمل لاک ڈاؤن کرلیں تو بھی کورونا نہیں رکے گا، وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ رمضان میں گھرمیں عبادت کرنی چاہیے، لوگوں کو باہر نہیں نکلناچاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آپ پورا لاک ڈاؤن بھی کر لیں توپھر بھی کورونا نہیں رکےگا، ہمیں کورونا وائرس کے ساتھ رہناپڑےگا، ہمارےعلماء نے ضمانت دی ہے اور اب ان کی ذمےداری ہے، اگرخلاف ورزی ہوئی توہم مساجد بندبھی کردیں گے۔
جب لوگ بھوکےہوتےہیں،مشکل میں ہوتےہیں تومجھے تکلیف ہوتی ہے،وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نےخوف میں فیصلےکیےاس لیے وہاں کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری غریب بستیوں کےاندرحالات مزیدبگڑیں گے، جب لوگ بھوکےہوتےہیں،مشکل میں ہوتےہیں تومجھے تکلیف ہوتی ہے، اصل میں کنسٹرکشن کاشعبہ اس ملک کواٹھائےگا، پاورسیکٹرہمارےلیےایک عذاب بناہواتھا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر بجلی کی قیمتیں نیچے آ گئیں تو منہگائی کم ہوجائےگی، ایل این جی اورگیس کی قیمتوں کے منہگے معاہدے کیےگئے۔
عمران خان نے کہا کہ اکیلے حکومت کی اتنی صلاحیت نہیں کہ کورونا سے لڑسکے، آپ جتنی بےاحتیاطی کریں گے لوگوں کومشکلات میں ڈالیں گے، احساس پروگرام کے تحت جو پیسے دیےجارہےہیں اس کا پورا ریکارڈ ہے، پہلی دفعہ ہےکہ لوگ بیرون ملک سےپاکستان آناچاہتےہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے آج مزید 8 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ملک میں مہلک وبا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 228 ہو گئی ہے جب کہ مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مصدقہ مریضوں کی تعداد 10811 تک پہنچ گئی ہے۔
228 ہلاکتوں میں سے اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 83 افراد انتقال کرچکے ہیں۔
اس کے علاوہ سندھ میں 73، پنجاب میں 58، بلوچستان میں8 جب کہ گلگت بلتستان اوراسلام آباد میں تین، تین افراد اس مہلک وائرس کے باعث ہلاک ہوئے۔