24 اپریل ، 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اپنی روزانہ کی بریفنگ کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کو جراثیم کُش دوا لگانے کی تجویز پیش کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس پر گرمی اور سورج کی روشنی کے اثر سے متعلق حکومتی محققین کے کام کے حوالے سے گفتگو کی جارہی تھی۔
محققین کا کہنا تھا کہ وائرس زیادہ گرم اور نمی والے ماحول میں دیر تک زندہ نہیں رہ سکتا اور یہ سورج کی شعاعوں سے جلد مر جاتا ہے۔
بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی بریفنگ کے دوران کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے سب سے پہلے جسم میں کسی طرح روشنی داخل کرنے کا کہا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر اس طرح سے وائرس جلد مر سکتا ہے تو کیا کوئی ایسا طریقہ ہے جس سے ہم جسم میں جراثیم کش انجیکشن لگا سکیں؟، اس حوالے سے تحقیق کرنا دلچسپ ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جسم میں روشنی داخل کرنے اور جراثیم کش کا انجیکشن لگانے کی تجویز کے بعد ان کا مذاق بن کررہ گیا اور ڈاکٹرز اور وبائی امراض کے ماہرین کی جانب سے تشویش کا اظہار کیاجا رہا ہے۔
ڈاکٹر یوجین گو کی لیبارٹری میں کورونا سے متعلق تحقیق جاری ہے اور ان کا ٹرمپ کی تجویز پر کہنا تھا کہ 'ٹرمپ بالکل غلط اورغیر ذمہ دار ہیں، اگر آپ کورونا وائرس میں مبتلا ہیں تو وائرس آپ کے خلیوں کے اندر ہے اور اسے مارنے کے لیے اگر کسی جراثیم کش کا استعمال کیا جائے گا تو کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ آپ خود بھی مر جائیں گے'۔
خیال رہے کہ اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے ملیریا کی دوا جب کہ وائرس سے بچنے کے لیے ماسک کی جگہ اسکارف پہننےکی بھی تجویز دی تھی۔