24 اپریل ، 2020
وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں نافذ جزوی لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کر دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں کوآرڈینیشن کمیٹی کا ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد کو بڑھا رہے ہیں، رمضان میں سحر اور افطار کے وقت لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، 57 لاکھ خاندانوں تک 69 ارب روپے تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے رمضان کا مہینہ فیصلہ کن ہوگا، اگر ہدایات پر عملدرآمد کریں گے تو معمولات زندگی جلد شروع ہو سکتے ہیں، اگر ہم نے بے احتیاطی کی تو ہو سکتا ہے کہ عید پر ہمیں مزید بندشیں لگانی پڑ جائے۔
اسد عمر نے کہا کہ صوبائی حکومتیں لاک ڈاؤن کے حوالے سے اپنے صوبوں میں صورتحال کے مطابق فیصلے کریں گی، مئی میں وائرس پر قابو پالیا تو عید پر صورتحال مختلف ہوگی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وفاق نے 30 اپریل تک لاک ڈاؤن میں توسیع کی تھی جس کے تحت انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک فلاٹس اور ٹرین سروس بھی معطل ہے جبکہ تعمیرات اور دیگر چند سیکٹرز کو ایس او پی پر عمل درآمد کے ساتھ کام شروع کرنے کی اجازت دی جاچکی ہے۔
وفاق کے اعلان کے بعد صوبہ سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا نے بھی 30 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا تاہم پنجاب نے 25 اپریل تک لاک ڈاؤن کیا تھا۔
سندھ حکومت نے بھی رمضان میں تاجروں کو کاروبار کھولنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔