25 اپریل ، 2020
عالمگیر وبا کورونا وائرس نے اب تقریباً پوری دنیا کو ہی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہےجب کہ وائرس سے لاکھوں افراد متاثر اور 1 لاکھ 91 ہزار لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
دنیا بھر میں سائنسدان اس خطرناک وبا کے خاتمے کے لیے ویکسین کی تیار کرنے کے لیے دن رات کوششیں کر رہے ہیں تاہم اب تک کوئی ایسی ویکسین ایجاد نہ ہوسکی جس سے وائرس مکمل طور پر ختم ہو سکے۔
دوسری جانب کورونا وائرس کی علامات سے متعلق بھی آئے روز تحقیق کی جا رہی ہیں، عالمی وبا کی عام علامات تو کھانسی، نزلہ اور بخار ہیں لیکن سائنسدانوں کی جانب سےمزید تحقیق کر کے نئے نئے انکشافات کیے جارہے ہیں۔
حال ہی میں مہلک وباء کے حوالے سے حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے، سائنسدانوں کے مطابق کورونا وائرس انسان کے دیگر جسمانی اعضاء کی نسبت آنکھ میں طویل عرصے تک زندہ رہ سکتا ہے۔
محققین کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ خاتون میں وائرس کی علامت ظاہر ہونے کے بعد 21 دن تک اس کی آنکھوں میں وائرس موجود تھا۔
محققین نے بتایا کہ چین کی 65 سالہ خاتون میں کووڈ-19 کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں لیکن ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی اور متاثرہ خاتون کی آنکھوں میں 21 دن تک وائرس موجود تھا۔
اینلز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونےوالی تحقیق کے مطابق کورونا وائرس انسان کی آنکھوں میں دیر تک زندہ رہ سکتا ہے جس سے اس بات کی اہمیت کا انداز ہوتا ہے کہ وائرس آنکھ میں ہاتھ لگانے سے بھی پھیل سکتا ہے۔