26 اپریل ، 2020
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) آرڈیننس پر حکومت اور اپوزیشن کی کوئی بات چیت نہیں چل رہی جب کہ اٹھارویں ترمیم کو واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ایک بیان میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے 3 مہینے سےکوئی رابطہ نہیں، 18 ویں ترمیم وفاق کی زنجیر ہے، اس حوالے سے اپوزیشن سے نہ کوئی بات ہوئی اور نہ ہوسکتی ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم پوری پارلیمنٹ کا وقار ہے، مشکل حالات میں ملک کو تقسیم کرنے کی بات کیوں ہورہی ہے؟ اپوزیشن کے ہوتے ہوئے اٹھارویں ترمیم کا کوئی ایک لفظ تبدیل نہیں کرسکتا۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے 18 ویں ترمیم پر نظرثانی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم میں کچھ خامیاں نظرآئی ہیں اور ہمیں تجربہ بھی حاصل ہوگیا ہے ، تمام سیاسی جماعتیں اس پر بیٹھ کر بات کرسکتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھاکہ شیری رحمان کو شاید مکمل معلومات نہیں ملیں، اگر وہ مشاورت کریں گی تو انہیں پتا چل جائے گا۔