کھیل
Time 28 اپریل ، 2020

رمیز راجہ عمر اکمل پر پھٹ پڑے

فائل فوٹو

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و کمنٹیٹر رمیز راجہ میچ فکسنگ کی پیشکش سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس میں سزا پانے والے کرکٹر عمر اکمل پر پھٹ پڑے۔

عمر اکمل کی سزا کے حوالے سے رمیز راجہ نے ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

رمیز راجہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ 'عمر اکمل اب باضابطہ طور پر بے وقوفوں کی فہرست میں شامل ہوتے ہیں ان پر 3 سال تک پابندی عائد ہوگئی ہے'۔

رمیز راجہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ' کیا ٹیلنٹ کی بربادی ہے! اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں میچ فکسنگ کے خلاف قانون سازی کی جائے تاکہ اس طرح کے بے وقوفوں کی جگہ سلاخوں کے پیچھے ہو ورنہ ایسے واقعات برادشت کرنے کی ہمت مزید بڑھالیں‘۔

قومی کرکٹر عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد

خیال رہے کہ گزشتہ روز  پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے میچ فکسکنگ کی پیشکش سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس میں کرکٹر عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد کردی۔

کرکٹر عمراکمل پر 3 سال کے لیے ہرقسم کی کرکٹ پرپابندی عائد ہوگی۔ پی سی بی ڈسپلنری پینل نے عمراکمل کےخلاف کیس کا فیصلہ سنایا جس کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ فیصل میراں چوہان ہیں۔

عمر اکمل کے کیس کا پس منظر

20 فروری کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرپشن کوڈ کی دفعہ 4.7.1 کے تحت عمر اکمل کو فوری طور پر معطل کر دیا تھا اور اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے جاری تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔ اس معطلی کی وجہ سے عمر اکمل پاکستان سپر لیگ 5 میں بھی حصہ نہیں لے سکے تھے۔

بعد ازاں یہ خبریں سامنے آئیں کہ عمر اکمل کو بکی نے میچ فکسنگ کی پیشکش کی تاہم وہ اس کی اطلاع بروقت پی سی بی کو دینے میں ناکام رہے۔

اس کے بعد عمر اکمل کے فون کا ڈیٹا پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اینٹی کرپشن یونٹ نے اپنے پاس رکھ لیا اور عمر اکمل کو طلب کرکے ان کے دونوں فونز قبضے میں لے لیے۔

ریکارڈ کے مطابق پی ایس ایل 2020 سے پہلے بکی نے عمر اکمل سے رابطہ کیا اور انہیں فکسنگ کی پیشکش کی۔

ان ٹھوس شواہد کے ہاتھ لگنے کے بعد پی سی بی نے کارروائی کی اور پھر عمرل اکمل نے بھی بکی سے رابطہ ہونے کا اعتراف کرلیا تاہم پی سی بی یا ٹیم منیجمنٹ کو بروقت آگاہ نہ کرنے پر ان کی معطلی برقرار رکھی گئی۔

20 مارچ کو کرکٹر عمر اکمل پر اینٹی کرپش کوڈ کی خلاف ورزی کی فردجرم عائد کی گئی اور عمر اکمل کو 31 مارچ تک جواب داخل کرنے کی مہلت دی گئی۔

ٹیسٹ کرکٹر کو اینٹی کرپشن کوڈ 4.2.2 کے تحت چارج کیا گیا اور ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے دو بار قانون کی خلاف ورزی کی۔

پی سی بی انٹی کرپشن کوڈ کا آرٹیکل 4.2.2 کسی بھی فرد کی جانب سے کرپشن کی پیشکش کے بارے میں پی سی بی ویجیلنس اینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کو آگاہ نہ کرنا ہے۔

مزید خبریں :