پاکستان
Time 30 اپریل ، 2020

پی آئی اے کو تاریخ میں پہلی بار امریکا کیلیے براہ راست پروازیں چلانے کی اجازت

قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کو تاریخ میں پہلی مرتبہ امریکا کے لیے براہ راست پروازیں چلانے کی اجازت مل گئی۔

سی ای او پی آئی اے ائیر مارشل ارشد ملک نے پچھلے ہفتے امریکا کے لیے براہ راست پروازیں چلانے کی باضابطہ درخواست دی تھی جس کی امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ نے منظوری دیدی ہے۔

امریکی محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے ایک ماہ کے دوران ایک درجن پروازیں چلا سکتا ہے۔

پی آئی اے نے کبھی براہ راست امریکا کے لیے براہ راست پروازیں نہیں چلا ئیں۔ پی آئی اے کو امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی اجازت نہ ہونے کے باعث پروازیں یورپ یا برطانیہ کے ائیرپورٹس سے سیکورٹی کلئیرنس ملنے کے بعد امریکا کے لے جایا کرتی تھیں۔

ترجمان پی آئی اے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ براہ راست پروازوں کی اجازت ملک کی سیکیورٹی صورتحال میں بہتری، حکومتی پالیسی اور پی آئی اے کے سیکیورٹی سے متعلق اقدامات کی عکاس ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے ذاتی طور پر امریکا کے لیے براہ راست پروازیں چلانے اور وہاں پھنسے پاکستانیوں کو جلد از جلد واپس لانے کے لیے اقدامات کیے۔

قومی ائیر لائن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سی ای او پی آئی اے ارشد ملک نے اس ضمن میں خصوصی طور پر وزیر اعظم پاکستان، وزیر ہوا بازی اور وزارت خارجہ کے تعاون اور کاوشوں کا شکریہ ادا کیا۔

سی ای او پی آئی اے ارشد ملک کا کہنا ہے کہ پی آئی اے امریکا کے لیے ریلیف پروازیں چلائے گا جہاں ہزاروں پاکستانی واپسی کے منتظر ہیں۔

ائیر مارشل ارشد ملک کا کہنا ہے کہ پی آئی اے ان میتوں کو بھی بلا کسی معاوضے کے واپس لے کر آئے گا جو دیار غیر میں چل بسے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے ایک قومی ادارہ ہے اور قومی ادارے مصیبت کے وقت میں خاندان کے فرد کی مانند پاکستان کی خدمت میں پیچھے نہیں ہٹتے۔

سی ای او پی آئی نے کہا کہ آخری پاکستانی کے وطن واپسی تک پی آئی اے کا آپریشن جاری رہے گا۔

مزید خبریں :