شاہد آفریدی کی شعیب اختر اور تفضل رضوی کے درمیان معاملات حل کرانے کی پیشکش

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے فاسٹ بولر شعیب اختر اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے درمیان معاملات افہام و تفہیم سے حل کرانے میں کردار ادا کرنے کی پیشکش کردی۔

راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے ایک ویڈیو میں تفضل رضوی پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے ان کی وکالت پر سوالات اٹھائے تھے جس کے بعد پی سی بی کے قانونی مشیر نے شعیب اختر کو قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے 10کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا ہے۔

اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ شعیب اختر پاکستان کے بہترین بولرز میں سے ایک اور ٹیم کیلئے میچ ونر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شعیب اختر کہہ چکے ہیں کہ وہ وکلاء برادری اور قانون کا احترام کرتے ہیں  لہٰذا  امید ہے کہ تفضل رضوی کے ساتھ معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوجائیں گے۔

سابق کپتان نے مزید کہا کہ وہ دونوں کے درمیان جاری حالیہ تنازع کو ختم کرانے میں بھی اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

دوسری جانب شعیب اختر نے تفصل رضوی کو جواب دینے کیلئے اپنے وکیل ابوذر سلمان نیازی سے صلاح مشورے کے ساتھ ڈرافٹ پر کام شروع کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شعیب اختر آئندہ ہفتے تفضل رضوی کے نوٹس کا جواب بھجوادیں گے۔

خیال رہے کہ 27 اپریل کو پی سی بی ڈسپلنری پینل کے چیئرمین جسٹس (ر) فضلِ میراں چوہان نے عمر اکمل پر اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر 3 سال کے لیے مکمل پابندی عائد کردی تھی۔

اس کے بعد سابق ٹیسٹ کرکٹر اور اسپیڈ اسٹار شعیب اختر مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل کے حق میں سامنے آگئے تھے اور انہوں نے عمر اکمل پر 3 سالہ پابندی کی مخالفت کی تھی۔

اپنے بیان میں شعیب اختر نے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے دراصل عمر اکمل پر غصہ نکالا ہے، تین سال کی پابندی بہت سخت سزا ہے۔

شعیب اختر نے پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی پر بھی تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ تفضل رضوی تمام کھلاڑیوں کے کیسز الجھاتے ہیں، وہ ماضی میں مجھ سے بھی کیس ہار چکے ہیں۔ 

مزید خبریں :