05 مئی ، 2020
حالیہ صورتحال میں جہاں کورونا وائرس سے بچاؤ کا واحد حل سماجی دوری اختیار کرنے کو کہا جا رہا ہے وہیں لوگ سماجی دوری کو بے حد غیر سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
لوگ اب لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی بھی کر رہے ہیں اور اس سے نمٹنے کے لیے پولیس بھی انوکھی سزائیں اور حکمت عملی اپنا رہی ہے۔
حال ہی میں بھارت کے مختلف شہروں میں سماجی دوری سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے 'یمراج' یعنی ہندو مذہب کے مطابق موت کے دیوتا کی طرح لباس پہن کر سڑکوں پر گشت کیا جارہا تھا۔
اب اسی طرح کا ایک واقعہ امریکی ریاست فلوریڈا میں بھی دیکھنے میں آیا ہے جہاں ایک وکیل کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سماجی دوری کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے 'گریف ریپر' یعنی موت کے فرشتے جیسا لباس پہن کر ساحل سمندر پر نظر آیا۔
وکیل نے سر سے پاؤں تک ایک کالے رنگ کا لباس پہنا ہوا تھا اور ہاتھ میں ایک چھڑی نما چیز لے رکھی تھی جس کے سرے پر نوکیلے چاقو کی طرح کچھ لگا تھا۔
وکیل اس لباس کو پہن کر فلوریڈا کے تمام ساحل پر گیا تاکہ اس وبا میں باہر نکلنے والے لوگوں کو یہ احساس دلا سکے کہ باہر نکلنے سے وائرس لگ سکتا ہےاور آپ کی موت بھی ہو سکتی ہے۔