07 مئی ، 2020
ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے سابق کرکٹر یونس خان نے کہا ہے کہ نمایاں بلے بازی کے لیے کارکردگی میں تسلسل لانا ضروری ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے موجودہ اور ایمرجنگ بلے بازوں کو کریز پر مزاحمت کرنے کا جذبہ پیداکرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سابق کرکٹر نے کھلاڑیوں سے ایک اچھے بیٹسمین کے ساتھ ساتھ فیلڈنگ میں بہتری لانے پر بھی زور دیا۔
یونس خان نے کہا کہ فیلڈنگ میں بہتری کھلاڑی کی انفرادی محنت پر منحصر ہوتی۔
یونس خان نے موجودہ کھلاڑیوں کو مضبوط کردار اور قربانی کا جذبہ پیدا کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ وسیم اکرم اور وقار یونس نے ٹوٹی ہڈیوں کے ساتھ بھی پاکستان کی نمائندگی کی۔
انہوں نے کہا کہ بڑا کرکٹر بننے کے لیے زندگی میں خود کو چیلنج کرنا سیکھیں، جب آپ خود سے سوال کریں گے تو بہتری کی جانب بڑھیں گے۔
سابق کپتان یونس خان کا آن لائن لیکچر میں کہنا تھا کہ دیانتداری اور جامع منصوبہ بندی ایک عام کھلاڑی کو لیجنڈ کرکٹر میں تبدیل کردیتی ہے۔
عمران خان کی مثال دیتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ اپنی زندگی میں ان کی دیانتداری اور منصوبہ بندی نے انہیں وزیراعظم کے منصب تک پہنچا دیا ہے۔
خیال رہے کہ یونس خان نے 118 ٹیسٹ میچوں میں 10099رنزبنائے۔
طویل طرز کی کرکٹ میں 52 اعشاریہ 5 کی اوسط سے رنز بنانے والے یونس خان کے کیریئر میں 34 سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں شامل ہیں۔
سابق کرکٹر نے ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بالترتیب 7249 اور442 رنز بنائے۔
پی سی بی کی جانب سے منعقدہ آن لائن سیشنز میں سابق کھلاڑیوں کا موجودہ کرکٹرز کو آن لائن لیکچرز دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
اس سے قبل ماضی کے عظیم کرکٹرز جاوید میانداد، وسیم اکرم، راشد لطیف، مشتاق احمد ،محمد یوسف اور شعیب اختربھی قومی کرکٹرز کو آن لائن ٹپس دے چکے ہیں۔