05 مئی ، 2020
پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان اور عالمی رینکنگ میں سرفہرست بلے باز بابر اعظم نے ویڈیو لنک کے ذریعے قومی خواتین کرکٹرز کو مشورے دیے اور میدان میں اپنی حکمت عملی کے حوالے سے بتایا۔
کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی صورتحال کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے منعقدہ ویڈیو کانفرنس کال میں 15 خواتین کرکٹرز نے شرکت کی۔
25 سالہ بیٹسمین نے خواتین بیٹرز کو مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں اترنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ کمفرٹ زونز میں رہنے کی بجائے خود کو چیلنج کریں۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ذہن میں شکوک و شبہات ہوں تو کارکردگی میں بہتری کی امید نہیں ہوتی اور ایک اننگز میں ناکامی کے باعث بلے باز کو اپنی حکمت عملی نہیں بدلنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اب بھی دنیا کے ٹاپ بلے بازوں کی بیٹنگ دیکھتے ہیں تاکہ کھیل کے دوران مختلف مراحل میں حکمت عملی بناسکیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ کریز پر رہتے ہوئے کسی بھی بلے باز کے ذہن میں بہت کچھ چل رہا ہوتا ہے مگر اس صورت حال میں وہ خود سے بات کرنا پسند کرتے ہیں اور وہ ایسا پریکٹس کے دوران بھی کرتے ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ رینکنگ میں پہلے، ایک روزہ کرکٹ میں تیسرے اور ٹیسٹ کرکٹ میں پانچویں بہترین بلے باز بابر اعظم نے قومی خواتین کرکٹرز کو کامیابیوں اور ناکامیوں کو بھول کر آگے بڑھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہر دن نیا دن ہوتا ہے، ماضی کی بجائے مستقبل اور حال کا سوچیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ سنچری بنانے کے بعد بھی اپنی اننگز خود دیکھتے ہیں تاکہ خامیوں پر قابو پاسکیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ کیریئر کے تیسرے سال انہوں نے خود سے دنیا کا بہترین بیٹسمین بننے کا فیصلہ کیا تھا،اس تناظر میں خود کی بیٹنگ کا جائزہ لینا شروع کیا اور کوچز اور سینیئرز کے مشوروں سے سخت محنت کا آغاز کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہوتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی مدد لیں کیونکہ کئی مرتبہ ساتھی کھلاڑی آپ کو خامیوں کے بارے میں زیادہ مؤثر انداز میں بتاتے ہیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ وہ اب بھی پریکٹس کے دوران اپنے چھوٹے بھائی سے رائے لیتے ہیں، اسی طرح وہ امام الحق سے بھی پوچھتے رہتے ہیں کیونکہ ہم دونوں ایک ساتھ کھیلتے رہے ہیں۔