پلیئرز گیند چمکانے سے محروم رہے تو کرکٹ کی چمک ہی ختم ہوجائے گی، وقار یونس

کھلاڑیوں کا گیند چمکانے کیلئے پسینہ یا تھوک استعمال کرنا فطری عمل ہے، اگر پابندی لگانی ہے تو متبادل فراہم کرنا بھی ضروری ہے، پاکستان بولنگ کوچ— فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس کا کہنا ہے کہ گیند کو چمکانے کیلئے کھلاڑیوں کا پسینہ یا تھوک استعمال کرنا فطری عمل ہے، ایسا برسوں سے ہوتا آرہا ہے اور پلیئرز اس کے عادی ہیں، اگر پابندی لگانی ہے تو کوئی متبادل فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔

کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کرکٹ حلقوں میں یہ بات زیر غور ہے کہ پلیئرز کا گیند چمکانے کیلئے اپنا پسینہ یا تھوک استعمال کرنا بند کیا جائے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کیا جاسکے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ اور سابق کپتان وقار یونس کہتے ہیں کہ گیند کو چمکانے کیلئے کھلاڑیوں کا پسینہ یا تھوک استعمال کرنا فطری عمل ہے اور بولرز طویل عرصے سے گیند کو چمکانے کے اس طریقے کے عادی ہیں۔

جیو سے خصوصی گفتگو میں وقار یونس کا کہنا تھا کہ وہ پابندی کی باتوں سے مکمل عدم اتفاق تو نہیں کرتے لیکن ایسا کرنے میں جلد بازی نہیں کرنی چاہیے، جو بھی فیصلہ ہو سوچ سمجھ کر ہو اور اگر پسینہ یا تھوک کے استعمال پر پابندی لگتی ہے تو کوئی متبادل چیز فراہم کرنا ہوگی۔

مایہ ناز فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ اگر پلیئرز گیند کو چمکانے سے محروم رہے تو اس سے کرکٹ کی چمک ہی ختم ہوجائے گی بلے اور گیند کے مقابلے میں توازن کیلئے گیند کو چمکانے کی اجازت ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ کووڈ 19 کیخلاف ویکسن جلد آجائے تاکہ سب کچھ نارمل ہو اور پہلے کی طرح کرکٹ کے مقابلے منعقد کیے جائیں۔

مزید خبریں :