08 مئی ، 2020
پنجاب کے وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کرنے کی سفارش کی ہے، اگر وفاق رضامند ہوگیا تو بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن برقراررکھیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پنجاب میں وفاقی حکومت کے طے کردہ ضابطہ کار پر مکمل عمل کیا جا رہا ہے اور تعمیراتی شعبے کے لیے سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں کورونا وائرس کے حوالے سے ہائپ نظر آرہی ہے اور متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کرنے کی سفارش کی ہے، اگر وفاق رضامند ہوگیا تو بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن برقرار رکھیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس نے صحت کے شعبے میں سابقہ حکمرانوں کی پرفارمنس بے نقاب کردی ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومتوں نے 40 سالہ دور میں کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے میٹرو اور اورنج لائن کے منصوبے شروع کرنے پر تعلیم اور صحت پر توجہ دینے کا کہا تو اُس وقت آلِ شریف اور ان کے حواریوں نے ہمیں شٹ اپ کال دی۔
18 ویں ترمیم کے حوالے سے صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں نے 18 ویں ترمیم کی قلعی بھی کھول دی ہے، ہم کہتے ہیں 18 ویں ترمیم کے مثبت پہلو بھی ہیں اور منفی بھی لیکن بلاول بھٹو کو 18 ویں ترمیم کی روح کا نہیں، صرف مال بنانے کا پتہ ہے۔
یاد رہے کہ صوبہ پنجاب میں کورونا سے اب تک 194 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے باعث جاری لاک ڈاؤن کو 9 مئی سے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا جبکہ انہوں نے چھوٹی مارکیٹیں اور دکانیں کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
اس کے علاوہ سندھ حکومت نے بھی کہا ہے کہ 9 مئی تک جو کاروبار، ادارے اور دفاتر بند تھے وہ بدستور بند رہیں گے۔
اس فیصلے کے تناظر میں شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔