12 مئی ، 2020
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے ہرجانے کے نوٹس کاجواب بھجوادیا۔
اپنے وکیل کی جانب سے بھجوائے گئے جواب میں شعیب اخترکا کہنا ہے کہ ان کا پی سی بی اور تفضل رضوی سے متعلق بیان عوام کے مفاد کے لیے تھا۔
شعیب اختر کا کہنا ہے کہ ان کا نشاندہی کرنے کا مقصد مستقبل میں کوتاہیوں کو بہتر کرنا تھا، تفضل رضوی کا ہرجانے کا نوٹس غیرمؤثر ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سابق فاسٹ بولر نے عمر اکمل کو 3 سال کی سزا سنانے پر پی سی بی کے فیصلے پر تنقید کے ساتھ کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ تفضل رضوی تمام کھلاڑیوں کے کیسز الجھاتے ہیں، وہ ماضی میں مجھ سے بھی کیس ہار چکے ہیں جس کے بعد تفضل رضوی نے شعیب اختر پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا تھا۔
تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ شعیب اختر نے میرے حوالے سے جس طرح کا بیان دیا اس سے میری ساکھ متاثرہوئی۔ اس لیے میں نے شعیب اختر پر 10 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔