وزیراعظم چینی انکوائری کمیشن کو جوابدہ نہیں ہیں، اسد عمر

وفاقی  وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ  وزیراعظم چینی انکوائری کمیشن کو جوابدہ نہیں، عمران خان قوم کو ناامید نہیں کریں گے، چند دن میں کمیشن کی رپورٹ آجائے گی۔

 وفاقی وزیر اسدعمر اسلام آباد میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے ہیڈ کوارٹر میں چینی انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق اسدعمر نے  اپنے دورِ وزارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کےحوالے سے بیان قلمبند کرایا۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ میں نے خود کہا تھا کہ میں چینی کمیشن کے سامنے پیش ہونا چاہتا ہوں، وزیراعظم چینی کمیشن کو جوابدہ نہیں، میں ای سی سی کا چئیرمین تھا اور اسی حیثیت سے جواب دینے آیا ہوں۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان قوم کو ناامید نہیں کریں گے،چند دن میں کمیشن کی رپورٹ آجائے گی، چینی کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا میرے علم میں کمیشن کی توسیع سے متعلق کوئی بات نہیں ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔

اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اعلیٰ سطح کے کمیشن کی جانب سے مفصل فرانزک آڈٹ کا انتظار کررہے ہیں جو 25 اپریل تک کرلیا جائے گا تاہم بعد ازاں کمیشن کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید 3 ہفتوں کی مہلت دی گئی تھی۔

گزشتہ دنوں شاہد خاقان عباسی نے شوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیاء کو خط لکھ کر چینی بحران کی انکوائری میں تفصیلات دینے کی پیشکش کی تھی جس پر کمیشن کی جانب سے 2 روز قبل انہیں بھی بلایا گیا تھا۔

کمیشن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ  کمیشن میں جب تک وزیراعظم کو نہیں بلایاجاتا چینی کی قیمت بڑھنے کی وجہ سامنے نہیں آئے گی، چینی کی درآمد کو بھی روکا گیا، مفادات کا ٹکراؤ بھی سامنے آیا، عوام پر تو ڈاکہ پڑ چکا ہے لہٰذا وزیراعظم کو انکوائری کمیشن میں بلایا جائے۔

مزید خبریں :