13 مئی ، 2020
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں سب سے برا منظر نامہ یہ ہوسکتا ہے کہ شاید اس کی ویکسین کبھی تیار نہ ہوسکے، لہٰذا ہمیں اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی بنانی ہوگی۔
کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ویکسین کی بڑے پیمانے پر تیاری میں مزید ایک سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ہم کبھی ویکسین نہ بناسکیں۔
برطانیہ میں لاک ڈاؤن میں سلسلہ وار نرمی کا منصوبہ بتاتے ہوئے بورس جانسن نے خدشہ ظاہر کیا کہ وبا کی بدترین صورتحال یہ ہوسکتی ہے کہ شاید ہمارے پاس کورونا کی ویکسین کبھی موجود نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کے دوسرے مرحلے میں خطرناک حد تک پھیلنے کا خدشہ ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
برطانوی وزیراعظم نے برطانیہ میں کورونا ویکسین پر ہونے والی تحقیق کے حوالے سے بتایا کہ ویکسین کی بڑے پیمانے پر تیاری اور کورونا کے علاج کے لیے ایک سال سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔
بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ویکیسن یادواؤں کے ذریعے باقاعدہ علاج ہی کورونا کا طویل المدتی حل ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف سب کو مل کر لڑنا ہوگا، برطانیہ کو کورونا وبا کے سب سے زیادہ خطرات کا سامنا ہے اور جس طرح کے چیلنجز کا آج برطانیہ کو سامنا ہے اس طرح کا کبھی نہیں رہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کی ویکسین کی تیاری کے لیے برطانیہ نے اپنے پروگرام کو مزید آگے بڑھایا ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 لاکھ 26 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 32 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دنیا بھر میں کورونا سے 43 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 2 لاکھ 91 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
برطانیہ سمیت دنیا بھر کے ممالک کورونا کی ویکسین کی تیاری کے لیے سر توڑ کوششیں کررہے ہیں۔