13 مئی ، 2020
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا بھر میں متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن اور جزوی کرفیو نافذ کیا گیا ہے جب کہ لوگوں نے اسے بے حد غیر سنجیدہ لیا ہوا ہے۔
لاک ڈاؤن کے باوجود بھی لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل رہے ہیں اور گھروں سے باہر نکلتے دوران کوئی سماجی دوری کا بھی خیال نہیں رکھتا۔
ایسے میں دنیا بھر کی حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے انوکھی حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کو گھروں میں ہی رکھا جا سکے۔
اب حال ہی میں بھارتی ریاست اڑیسہ کے ایک گاؤں کی پنچائت نے لوگوں کو گھروں میں رکھنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی سوچی۔
گاؤں کی پنچائت نے اس کام کے لیے ایک خاتون کو چنا جو ساڑھی پہنے منہ پر سفید رنگ کی چاک لگائے ساتھ میں پاؤں میں پایل باندھ کر رات میں گلیوں پر گشت کرتی ہے۔
گاؤں کی گلیوں میں اس ڈراؤنی دکھنے والی خاتون اور اس کی پایل کی آواز سے ڈر کر لوگ اپنے اپنے گھروں میں رہنے پر ہی مجبور ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت میں کوورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 67 ہزار تک جا پہنچی ہے جب کہ وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بھی 2 ہزار سے زائد ہے۔