عمران فاروق قتل کیس: گرفتار ملزمان نے بیانات قلمبند کرادیے

فائل فوٹو

اسلام آباد: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار تینوں ملزمان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے۔

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے عمران فاروق قتل کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی جہاں ملزمان نے عدالتی سوالنامے کی روشنی میں اپنے بیانات ریکارڈ کرائے۔

ملزمان خالد شمیم، معظم علی اور محسن علی نے بیانات پر جج کے سامنے دستخط کیے  جب کہ  الزامات کے دفاع میں گواہ پیش کرنے سے انکار کردیا۔

 عدالت نے ایف آئی اے اور وکلا صفائی سے حتمی دلائل طلب کرلیے جس پر ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز 19 مئی کو حتمی دلائل کا آغاز کریں گے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر جیل میں ملزمان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالتی کارروائی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔

عمران فاروق قتل کیس

50 سالہ ڈاکٹر عمران فاروق پر16 ستمبر 2010 کو لندن میں ان کی رہائش گاہ کے قریب اقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

ایف آئی اے نے 2015 میں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبے میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

کیس میں محسن علی سید، معظم خان اور خالد شمیم کو بھی قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا جب کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک اور ملزم کاشف خان کامران کی موت ہو چکی ہے۔

مزید خبریں :