لاک ڈاؤن کے دوران انٹرنیٹ پر شادی کے رجحان میں چین سب سے آگے

کورونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کے امور کو ٹھپ کر رکھا ہے وہیں کئی تقریبات بھی کھٹائی میں پڑ گئی ہیں جن میں زیادہ تر شادیاں ہیں۔

کورونا وائرس کے پیش نظر سماجی دوری کی وجہ سے شادی بیاہ کی تقریبات کے لیے شادی ہالز اور مجمعے کو جمع کرنے پر پابندی عائد ہے۔

لیکن چینیوں نے اس مسئلے کا حل بھی ڈھونڈھ لیا ہے اور انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن شادیاں کرنا شروع کردی ہیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران انٹرنیٹ پر شادی کے رجحان میں چین سب سے آگے ہے جہاں اب تک 50 سے زائد جوڑے لائیو اسٹریمنگ کے ذریعے شادی کے بندھن میں بندھ چکے ہیں۔

شادی کے لیے اس انوکھے طریقے کو عام کرنے کا سہرا  چین کے ایک آن لائن ٹیچر کے سر جاتا ہے جو اپنی شادی پر دوستوں اور رشتہ داروں کو مدعو کرنا چاہتے تھے۔

انہوں نے لائیو اسٹریمنگ کا سہارا لے کر اپنوں کے ساتھ ساتھ اجنبیوں سے بھی خوب دعائیں لیں اور ان کی اس لائیو اسٹریمنگ کو لگ بھگ 50 لاکھ افراد نے دیکھا۔ 

بعد ازاں چینی ٹیچر کے بعد دیگر جوڑوں نے بھی اس نیک کام کے لیے جدید طریقہ کار کو اپنا لیا۔

ایسا نہیں ہے کہ آن لائن شادی کی وجہ سے شادی پر تحفے تحائف نہ ملیں، اس آن لائن شادی کی تقریبات میں مہمان ورچوئل تحائف اور  کوائنز  بھی بھیج سکتے ہیں۔

دوسری جانب آن لائن شادی کی تقاریب میں اسپیشل ایفیکٹس کے استعمال سے مزہ دوبالا کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ اب سنگاپور میں بھی ’آن لائن شادیوں‘ کوقانونی طور پر اپنانے کی تیاری کی جارہی ہے۔