16 مئی ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ شہبازشریف جن فرشتوں کو اپنی بھینسوں کا کروڑوں روپے کا دودھ بیچتے تھے وہ سامنے آچکے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ شہباز شریف کی اصل تکلیف یہی ہے ، جس سے توجہ ہٹانے کیلئے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے، مسرور انور نامی شخص نے شہباز شریف کے اکائونٹ میں کروڑوں روپےجمع کرائے، میاں صاحب نے تو پردے سے نکلنا نہیں ہے، مریم اورنگزیب ہی جواب دے دیں۔
شہباز شہزاد اکبر نے کہا کہ شریف کے بارے میں تین ٹرانزیکشن کا ذکر کرتا ہوں، تین روز گزر گئے شہبازشریف کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا ، شہبازشریف کی کرپشن میں ساتھ دینے والے کردار بھی سامنے آچکے ہیں، کرپشن کا وائرس ملک کو 30 سال سے لگا ہوا ہے، اگر ان کی چوری پکڑی جائے تو کہتے ہیں آپ کون ہیں۔
شہزاد اکبر نے کہاکہ جو رقم آپ کے اکاؤنٹ میں جمع ہوتی ہے اس کا جواب آپ کودینا پڑے گا، ہر ٹرانزیکشن کی پوری تفصیلات موجود ہیں، عید بھی ہے اورشہبازشریف کے خلاف ریفرنس بھی تیارہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسرور انور ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) ڈیٹا کے مطابق شریف گروپ کا ملازم ہے، مسرور انور نے ایک کروڑ 90 لاکھ روپے شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے کہا ککس بیک کے پیسے کا شہبازشریف سے تعلق ثابت کریں، شہبازشریف کو ملنے والے کک بیکس کی ٹریل موجود ہے، ان کو بار بار ثبوت دکھاتا ہوں، شہبازشریف سے ان سوالوں کا جواب مانگ رہا ہوں، حمزہ شہباز چیک لکھ دیتے تھے جمع کروا دیتے تھے نام نہیں لکھتے تھے،نیب کا ریفرنس تو ہونے والا ہے اس کا تو جواب دینا ہی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف پردے میں ہیں سوالوں کے جواب نہیں دے رہے، مریم اورنگزیب صاحبہ بتائیں مسرور انور کیا بھینسوں کا دودھ فروخت کرکے شہبازشریف کے اکاؤنٹ میں پیسے جمع کراتے تھے؟ مسرور انور نیب کی حراست میں ہے اور وہ اپنا بیان بھی دے چکا ہے، مسرور انور تین چار مرلے کے گھرمیں رہتا ہے اور کروڑوں روپے شہبازشریف کے اکاؤنٹ میں جمع کراتا رہا، ان چیزوں کا جواب شہبازشریف کودینا پڑے گا، شہبازشریف کوعدالت میں جواب دینا پڑے گا۔