Time 16 مئی ، 2020
پاکستان

این سی او سی نے جون میں کورونا وبا کے بڑھنے کا خدشہ ظاہر کردیا

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی سربراہی میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کا اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال اور اس حوالے سے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

این سی او سی نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے سب سے زیادہ 14 ہزار 878 ٹیسٹ کرنے اور اب تک ٹیسٹ کی صلاحیت میں 27 گنا اضافے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ٹیسٹ صلاحیت میں مزید اضافے کیلئے تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانے کی ہدایت دی ہے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں رمضان المبارک کےآخری عشرے میں طاق راتوں کے اجتماعات، جمعتہ الوادع ، نماز عید، عید تعطیلات کے دوران، مارکیٹس، بازاروں اور صنعتوں کیلئے ایس او پیز پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں پنجاب کے وزیر صحت میاں اسلم، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، آزاد و جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے ان امور پر اپنے صوبوں میں عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت، مزید بہتری کیلئے اپنی آراء اور تجاویز بھی دیں۔

فورم نے کورونا وائرس کیسز کی موجودہ شرح، وبا میں ممکنہ اضافے کے تخمینہ کا گہرائی سے جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ جون میں اس وبا کے بڑھنے کا خدشہ ہے اس لیے صحت کے شعبے کی مجموعی صلاحیت، ٹیسٹنگ کی تعداد بڑھانے اور وینٹی لیٹرز کی مطلوبہ تعداد یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے۔

وزارت صحت کے حکام نے پی پی ایز اور طبی آلات سے متعلق اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ  اب تک 50 لاکھ 61 ہزار 160 ماسک، 2 لاکھ67 ہزار 280 این 95ماسک، 8لاکھ 81ہزار700 حفاظتی لباس، 1لاکھ41ہزار45 گوگلز(حفاظتی عینک)، 12 لاکھ 59ہزار148دستانے، 3لاکھ 94ہزار186سرجیکل کیپس، 94ہزار400 فیس شیلڈ، 2 لاکھ 81ہزار208 شوکور،20 پورٹ ایبل وینٹی لیٹرز،  24 آئی سی یو وینٹی لیٹرز، 339 بائے پی اے پی وینٹی لیٹرز،  45 ایکسرے مشینیں پاکستان لائیں گئیں،  یہ تمام طبی سامان اسپتالوں کو ان کی ضروریات کے مطابق بھجوائے جاچکے ہیں۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پی پی ایز اور طبی آلات کا مطلوبہ اسٹاک موجود ہے اب ہمیں تجربہ کار ہیومن ریسورس کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں اس وبا کے بڑھنے کے چیلنج  کا بہتر طریقے سے مقابلہ کیا جاسکے۔

فورم کو بتایا گیا کہ کورونا وائرس پاکستان آنے کے بعد عالمی معیار کے مطابق یومیہ 470 ٹیسٹوں سے آغاز کیا گیا تھا اور آج یومیہ 14ہزار878 ٹیسٹوں کی صلاحیت حاصل کرلی گئی ہے جو کہ 27 گنا اضافہ ہے، ہر آنے والے دن ٹیسٹنگ صلاحیت میں اضافہ کیا جارہا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مارچ کے اوائل میں کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے صرف2 لیباٹرریاں تھیں۔ اب تک ملک بھر میں عالمی معیار کے مطابق کورونا ٹیسٹ کیلئے 70 لیباٹرریاں قائم کی جاچکی ہیں۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ حکومت قلیل مدت میں پسے ہوئے اور محروم طبقات تک احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے ذریعے مالی امداد گھروں کی دہلیز تک پہنچانے میں کامیاب ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے میں ریلیف،  چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو یوٹیلٹی بلز ادائیگیوں میں بھی ریلیف فراہم کیا گیا ہے

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ  احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے ذریعے اب تک 8 ملین سے زائد مستحقین میں 100 ارب تقسیم کیے جاچگے ہیں۔

وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ مقامی سطح پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملکر ایس او پیز پر عمل درآمدیقینی بنائیں۔

پنجاب کے وزیر صنعت میاں اسلم نے فورم کو بتایا کہ ایس او پی اور گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں ہیں جو اپنا کام احسن انداز میں سرانجام دے رہی ہیں۔

مزید خبریں :