ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اس سال نہیں ہوا تو 2022 تک ملتوی کرنا پڑ سکتا ہے، ذرائع

آسٹریلیا سمیت اکثر بورڈز بند دروازوں کے پیچھے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ منعقد کرنا چاہتے ہیں لیکن بھارت اسے ری شیڈول کرنے کے حق میں ہے— فوٹو: فائل

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی کرکٹ کمیٹی کا اجلاس پیر کو ہوگا جس میں میدانوں میں کرکٹ کی واپسی کے حوالے سے پروٹوکولز پر بات چیت کی جائے گی جبکہ رواں ماہ کے آخر میں ہونے والے دوسرے اجلاس میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

آئی سی سی ذرائع کے مطابق، کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر مختلف معاملات پر آئی سی سی کے دو اہم اجلاس اس ماہ ہوں گے جس میں کئی اہم معاملات پر پیش رفت متوقع ہے۔

پہلا اجلاس کرکٹ کمیٹی کا پیر کو ہوگا جس کی صدارت بھارت کے انیل کمبلے کریں گے۔ کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں میڈیکل ایڈوائزری کمیٹی کے اراکین بھی شریک ہوں گے جو حفظان صحت کے حوالے سے اپنی رائے دیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں گیند کو چمکانے کیلئے کھلاڑیوں کا اپنا پسینہ یا تھوک استعمال کرنے پر پابندی کے معاملات اور ایسی صورت میں گیند کو چمکانے کیلئے متبادل مادہ فراہم کرنے پر بات چیت ہوگی۔

کرکٹ کمیٹی اپنی سفارشات آئی سی سی بورڈ کو پیش کرے گی جس کا اجلاس 28 مئی کو ہوگا۔ ذرائع کا ماننا ہے کہ 28 مئی کو ہونے والے اجلاس میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے مستقبل پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔

آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے حوالے سے مختلف آپشنز پر غور کررہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ٹورنامنٹ اس سال شیڈول کے مطابق نہیں ہوا تو پھر اسے 2022 تک ملتوی کرنا پڑ سکتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا سمیت آئی سی سی کے اکثر بورڈز کی خواہش ہے کہ حالات کو دیکھتے ہوئے بند دروازوں کے پیچھے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ منعقد کیا جائے تاکہ براڈ کاسٹ رائٹس کی مد میں آئی سی سی اور بورڈز کو کچھ ریونیو مل سکے ، تاہم بھارت ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ری شیڈول کرنے کے حق میں ہے۔

ورلڈ کپ شیڈول کے مطابق کرانے میں آئی سی سی اور مقامی انتظامیہ کو ایک اور چیلنج تمام 16 ٹیموں کے پلیئرز اور براڈکاسٹرز کے قرنطینہ کرانے کا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم دو ہفتے کے اضافی اخراجات کونسل کو برداشت کرنے پڑیں گے۔

مزید خبریں :