17 مئی ، 2020
پاکستان کے ٹینس اسٹار اعصام الحق کا کہنا ہے کہ کووڈ-19کے دور میں فوری طور پر ٹینس کی بڑے پیمانے پر بین الاقوامی سرگرمیاں شروع کرنا بہت مشکل ہے۔
ان دنوں میں کئی ممالک میں کھیلوں کی سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں، بیس بال اور فٹ بال کے لیگ مقابلے تماشائیوں کے بغیر شروع ہو چکے ہیں، اسی طرح اب کرکٹ کی سرگرمیاں بھی ایس اوپیز کے ساتھ شروع کرنے کے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
اس ضمن میں پاکستان کے ٹینس اسٹار اعصام الحق ٹینس کے جلد بین الاقوامی مقابلوں کی شروعات ہو تے ہوئے نہیں دیکھ رہے۔
اعصام الحق کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 کے دوران انٹر نیشنل ٹینس کا آغاز انتہائی مشکل ہے، کسی بھی بڑے ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے دنیا کے ہر کونے سے کھلاڑی شرکت کے لیے پہنچتے ہیں، یہ کوئی کرکٹ یا فٹ بال کی طرح نہیں ہے کہ بس دو ممالک کی ٹیمیں ہیں اور انہیں ایک جگہ رکھ لیا جائے، تمام ایس او پیز مکمل کر لیے جائیں اور پھر میچز کا انعقاد کر لیا جائے۔
ان کا کہنا ہےکہ ٹینس کے کھلاڑی پتہ نہیں کون کونسی فلائٹس لے کر اپنے ملک سے وہاں پہنچتے ہیں جہاں انہوں نے ٹورنامنٹس کھیلنا ہوتا ہے، ایسے میں ان کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کرنا اور پھر انہیں قرنطینہ کے مرحلے سے گزارنا انتہائی مشکل ہے، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ بڑے بین الاقوامی ٹورنامنٹس کی شروعات اتنی آسان نہیں جتنی کہ فٹ بال اور کرکٹ میں ہیں۔
اعصام الحق کا کہنا ہے کہ ایک ہی ملک میں رہتے ہوئے ایونٹ کرانا آسان ہوتا ہے اور اس میں ایس او پیز بھی مکمل کیے جا سکتے ہیں۔
مقامی سطح پر حفاظتی تدابیر کے ساتھ ٹورنامنٹ کرایا جا سکتا ہے، اسی طرح نمائشی میچز کا بھی انعقاد کیا جا سکتا ہے لیکن ٹینس کے بین الاقوامی ٹورنامنٹس جن میں خاص طور پر گرینڈ سلم بھی شامل ہیں ان کے شروع ہونے میں ابھی وقت لگے گا۔
اعصام الحق سمجھتے ہیں کہ مقامی سطح پر ہونے والے ایونٹس میں ٹینس کے شائقین کو بھی اکٹھا کیا جا سکتا ہے یا ایسے جگہ جہاں کورونا وائرس کے خطرات کم ہوں وہاں فینز کے ساتھ میچز کرانے میں حرج نہیں ہے، آنے والے دنوں میں چھوٹے ٹورنامنٹس شروع ہوتے ہیں تو وقتی طور پر فینز کے بغیر ہی ہوں گے۔
واضح رہے کہ کھیلوں کے مقابلے پہلے مرحلے میں تماشائیوں کے بغیر بند دروازوں میں منعقد ہو رہے ہیں۔