پنجاب میں ٹرانسپورٹرز کا حکومتی شرائط کے ساتھ بسیں چلانے سے انکار

آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن نے حکومتی شرائط کے ساتھ بسیں چلانے سے انکار کردیا ہے جس کے بعد پنجاب میں کل سے پبلک ٹرانسپورٹ اور انٹرسٹی بسیں چلنا مشکل ہوگیا ہے۔

چیئرمین آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن عصمت اللہ نیازی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پورے ملک کی تنظیموں سے رابطے میں ہیں، پنجاب میں کل سے پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی۔

عصمت اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ گنجائش سے آدھے مسافر بٹھانے کے بعد مقررہ کرایوں میں گاڑیاں نہیں چلا سکتے، حکومت پنجاب جب تک ہمارے ساتھ مل کر ضابطہ کار (ایس او پیز) نہیں بناتی ٹرانسپورٹ نہیں چلائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ 50 سال کی عمر سے زائد مسافر، ڈرائیور اورکنڈکٹر کو بس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں جب کہ 20 فیصد کرایوں میں اور 50 فیصد مسافروں میں کمی کے ساتھ ٹول ٹیکس اور  موٹروے پولیس کے چالان بھی ادا کرنے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اڈہ پرچی اور دیگر اخراجات الگ ہیں، 90 فیصد خسارے کے ساتھ پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چلا سکتے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے انٹرسٹی اور انٹر ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ اور آن لائن ٹیکسی سروس کھولنے کی اجازت دی تھی جب کہ کرایوں میں بھی 20 فیصد کمی کا اعلان کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو وضع کردہ ضابطہ کار پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا، مسافروں، ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز کے لیے ماسک پہننا لازم قرار دیا گیا ہے جب کہ بسوں میں سینی ٹائزرز اور مسافروں کے درمیان ضروری فاصلہ رکھا جائے گا۔

مزید خبریں :