17 مئی ، 2020
افغان صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبداللہ کے درمیان ایک بار پھر شرکت اقتدار کا معاہدہ طے پاگیا۔
صدر اشرف غنی کے ترجمان صادق صدیقی نے ٹوئٹر پوسٹ میں بتایا ہے کہ اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ نے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔
ترجمان کے مطابق عبداللہ عبداللہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے والی افغان قومی مصالحتی کونسل کے سربراہ ہوں گے اور ان کی ٹیم کے ارکان کو کابینہ میں بھی شامل کیا جائے گا جب کہ معاہدے کی مزید تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی۔
خیال رہے کہ عبداللہ عبداللہ اشرف غنی کے ساتھ گذشتہ دور حکومت میں بھی ایک معاہدے کے تحت اقتدار میں شریک تھے اور انہیں افغان چیف ایگزیکٹو کا عہدہ حاصل تھا۔
گذشتہ ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں انہیں شکست ہوئی تھی لیکن انہوں نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا اور صدر کی حیثیت سے حلف اٹھاتے ہوئے اشرف غنی کے مقابلے میں متوازی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
عبداللہ عبداللہ کی جانب سے متوازی حکومت کے اعلان کے بعد افغان حکومت کو ایسے وقت میں سیاسی بحران کا سامنا تھا جب وہ افغان طالبان کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں مصروف ہے۔
گذشتہ ماہ امریکا کی جانب سے بھی فریقین پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اس معاملے کو حل کریں تاکہ طالبان کے ساتھ بین الافغان مذاکرات پر پیش رفت کی جاسکے۔